کسی بھی صحافی کو آئین کی شق نمبر ایک کی رُو سے وائٹ ہاوس میں داخلے کا حق حاصل نہیں

کسی بھی صحافی کو آئین کی شق نمبر ایک کے تحت وائٹ ہاوس میں داخل ہونے کا حق حاصل نہیں ہے بلکہ یہ شق فکری  اور اظہارِ بیان کی آزادی  پر زور دیتی ہے: وائٹ ہاوس

1088633
کسی بھی صحافی کو آئین کی شق نمبر ایک کی رُو سے وائٹ ہاوس میں داخلے کا حق حاصل نہیں

امریکی انتظامیہ نے کہا ہے کہ کسی بھی صحافی کو آئین کی شق نمبر ایک کی رُو سے وائٹ ہاوس میں داخل ہونے کا حق حاصل نہیں ہے۔

امریکہ کی وزارت انصاف  میں متعین وکلاء  نے جاری کردہ بیانات میں، CNN ٹیلی ویژن کی طرف سے، صدر ٹرمپ اور وائٹ ہاوس کے اعلیٰ سطحی 6  حکام کے خلاف دائر کروائے گئے دعوے کے حق میں، آئین کی شق نمبر ایک کو پیش کئے جانے پر تنقید کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صحافی کو آئین کی شق نمبر ایک کے تحت وائٹ ہاوس میں داخل ہونے کا حق حاصل نہیں ہے بلکہ یہ شق فکری  اور اظہارِ بیان کی آزادی  پر زور دیتی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  کسی صحافی کے وائٹ ہاوس میں داخلے  کا فیصلہ وائٹ ہاوس کے لئے کئے گئے انٹرویوز کے نتیجے میں کیا جاتا  ہے۔

دوسری طرف حکومت کے حامی فوکس نیوز چینل نے بھی سی این این کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ سی این این ٹیلی ویژن چینل  نے، پریس کانفرنس کے دوران سخت سوالات پوچھنے کی وجہ سے شہرت کے حامل رپورٹر جِم آکوسٹا کے وائٹ ہاوس پریس کارڈ  کو التوا میں ڈالے جانے کے بعد، ٹرمپ اور وائٹ ہاوس کے 6 اعلیٰ سطحی حکام کے خلاف دعوی دائر کر دیا تھا۔

سی این این نے موقف اختیار کیا تھا کہ وائٹ ہاوس  داخلہ کارڈ کی منسوخی آئین کی شق نمبر ایک اور پانچ کی خلاف ورزی ہے۔

وائٹ ہاوس میں اسمبلی انتخابات  کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں آکوسٹا اور ٹرمپ کے درمیان تلخ ماحول پیدا ہوا اور صدر ٹرمپ نے پریس کانفرنس کے دوران آکوسٹا سے کہا تھا کہ " سی این این کو تمہیں ملازمت دینے پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ تم ایک بد اخلاق اور بُرے انسان ہو"۔



متعللقہ خبریں