"ٹرمپ رے ٹرمپ تیری کون سے کل سیدھی"امریکی صدر اپنے بیان سے پھر گئے

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز پہلے کے بیان سے پلٹتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی خفیہ  اداروں کے اس نتیجے کو تسلیم کرتے ہیں کہ روس نے 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تھی

1014282
"ٹرمپ رے ٹرمپ تیری کون سے کل سیدھی"امریکی صدر اپنے بیان سے پھر گئے

 صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز پہلے کے بیان سے پلٹتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی خفیہ  اداروں کے اس نتیجے کو تسلیم کرتے ہیں کہ روس نے 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تھی۔

انہوں نے وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ میں اپنے خفیہ اداروں کی تحقیقات کے اس نتیجے کو تسلیم کرتا ہوں کہ 2016 میں جب ہمارے انتخابات ہوئے تو اس میں روس نے دخل اندازی کی تھی۔

صدر ٹرمپ کے یہ تبصرے ان کے ایک روز قبل کے بیان کے بعد سامنے آئے ہیں۔

یاد رہے کہ  پیر کے روز انہوں نے صدر پوٹن کے اس انکار کو اعلانیہ تسلیم کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ روس امریکی صدارتی انتخابات میں کسی بھی دخل اندازی میں ملوث نہیں تھا۔

صدر کے اس بیان پر ری پبلیکن اور ڈیموکریٹک، دونوں پارٹیوں کے قانون سازوں نے یہ کہتے ہوئے شديد تنقید کی تھی  کہ ٹرمپ اپنے ملک کے خفیہ اداروں   پر ایک غیر ملکی لیڈر کے الفاظ کو فوقیت دے رہے ہیں۔

قانون سازوں نے صدر کے تبصروں کو شرمناک اور امریکی صدارت کے لیے توہین آمیز قرار دیا۔

صدر کا کہنا تھا کہ میرے تبصرے کے سب سے اہم جملے میں مجھ سے ایک لفظ غلط طور پر ادا ہوا۔ میں نے" کیوں نہیں" کے  بجائے"    ہو سکتا ہے"   کہا تھا  یعنی صدر ٹرمپ کے بقول وہ یہ کہنا چاہتے تھے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے نہ ہونے کا کوئی جواز نظر نہیں آتا   لیکن  ان سے گفتگو کے دوران" نہیں" کا لفظ رہ گیا اور  جملے کا مفہوم تبدیل  ہوگیا۔

 

 



متعللقہ خبریں