امریکا کا پاکستان کی مالی اور فوجی امداد روکنے کا اعلان

امریکہ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واشنگٹن کی جانب سے کیا گیا یہ اعلان ہمیشہ کے لیے نہیں ہے اور اس سے صرف فوجی امداد پر اثر پڑے گا

882134
امریکا کا پاکستان کی مالی اور فوجی امداد روکنے کا اعلان

امریکہ نے پاکستان سے سکیورٹی تعاون معطل کرنے کا اعلان کر دیا اور فوجی سازو سامان بھی روک دیا۔

امریکہ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واشنگٹن کی جانب سے کیا گیا یہ اعلان ہمیشہ کے لیے نہیں ہے اور اس سے صرف فوجی امداد پر اثر پڑے گا۔انتظامیہ پاکستان کی امداد میں کٹوتی کا تخمینہ لگارہی ہے کہ کتنے ملین ڈالر کاٹے جارہے ہیں۔

ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی امداد فیصلہ کن اقدامات پر بحال ہوسکتی ہے، اور یہ تب ہی ہوگا جب پاکستان حقانی نیٹ ورک  اور افغان طالبان کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں کرے گا کیوں کہ یہ گروپ خطے کو عدم استحکام سے دو چار کررہے ہیں اور افغانستان میں ہماری اتحادیوں پر حملوں میں ملوث ہیں۔

خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے قبل ازیں پاکستان کی 255 ملین ڈالر امداد روکنے کا اعلان کیا تھا، اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب نکی ہیلی نے امداد روکے جانے کی تصدیق کی ہے۔

آج ہی امریکہ نے مذہبی آزادی کے خلاف اقدامات کرنے والے ممالک  کی از سرنو مرتب کردہ فہرست جاری کی ہے پاکستان کو اس فہرست میں تو شامل نہیں کیا گیا تاہم اسے اس مد میں واچ لسٹ میں شامل کرلیا گیا ہے۔

 ترجمان امریکی دفتر خارجہ نے واشنگٹن میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے تاہم پاکستان کو حقانی نیٹ ورک اور دیگر افغان طالبان گروپس کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہوگی۔ ہیدر نوؤرٹ کا کہنا تھا کہ چند ماہ پہلے فوجی امداد روکی تھی تاہم اب سیکیورٹی معاونت بھی معطل کر رہے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کی قربانیوں کا بھی اعتراف کیا۔ ہیدر نوؤرٹ کا کہنا تھا کہ خطے میں دہشت گردی کےخلاف پاکستان سے زیادہ کسی اور نے نقصان نہیں اٹھایا تاہم پاکستان کو مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ 

سیکیورٹی امداد کو روکنے کا منصوبہ امریکہ کی جانب سے نئی افغان پالیسی کے بعد سامنے آیا جس میں اسلام آباد سے امریکہ نے 'ڈو مور' کا مطالبہ کیا تھا۔



متعللقہ خبریں