واشنگٹن انتظامیہ نے یہ قدم رنگین انقلاب کی منطق کے تحت اٹھایا ہے: لاوروف

ہم امریکی شہریوں کے لئے  طیش والے روّیے  کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔ اگر کوئی  یہ سوچ رہا ہے کہ بُری سوچ متعدی بیماری کی طرح پھیلے گی تو  وہ غلط سوچ رہا ہے: لاوروف

793968
واشنگٹن انتظامیہ نے یہ قدم رنگین انقلاب کی منطق کے تحت اٹھایا ہے: لاوروف

روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے امریکہ کے روس میں غیر مہاجر ویزے  کے اطلاق کو التوا میں ڈالنے کے فیصلے کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ نے یہ قدم رنگین انقلاب کے خیال  بُننے والے افراد کی منطق کے تحت اٹھایا ہے۔

مصر کے وزیر خارجہ سمیع شکرو  کے ساتھ مذاکرات  کے بعد منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے لاوروف نے کہا ہے کہ پہلا تائثر جو اس فیصلے سے پیدا ہوتا ہے وہ  یہ کہ مذکورہ  فیصلے امریکی مصنفین  کے روسی حکومت  کے اقدامات کی  وجہ سے  روسیوں میں عدم اطمینان پیدا کرنے کی کاروائیاں ہیں۔ یہ ایک جانی پہچانی منطق ہے جو رنگین انقلاب کا پروگرام بنانے والوں کی منطق ہے اور سابقہ صدر باراک اوباما  کی انتظامیہ کا ایک واضح عکس  ہے۔

واشنگٹن کے حالیہ قدم  کا جواب دیتے ہوئے لاوروف نے کہا ہے کہ ہم امریکی شہریوں کے ساتھ طیش والا روّیہ اختیار نہیں کریں گے اور نہ ہی امریکیوں کے لئے روس کے ویزے کے حصول کو دشوار بنائیں گے۔

سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ جیسا کہ میں نے اس سے قبل بھی کہا ہے کہ امریکہ کودئیے جانے والے جواب کا تعین کرنے سے قبل  ہمیں واشنگٹن انتظامیہ کے فیصلوں پر تفصیلی غور کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہم امریکی شہریوں کے لئے  طیش والے روّیے  کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔ اگر کوئی  یہ سوچ رہا ہے کہ بُری سوچ متعدی بیماری کی طرح پھیلے گی تو  وہ غلط سوچ رہا ہے۔

لاوروف نے کہا ہے کہ ہمیں شبہ ہے کہ  غیر مہاجر ویزے پر پابندیوں کا تعلق   روس کی امریکہ  کے لئے حفاظتی تدابیر سے ہے۔



متعللقہ خبریں