وطن کے لیے جان کی بازی لگانے سے ہر گز گریز نہیں کروں گی ،ساوشینکو

یوکرین  کے صدر پیٹروپروشینکو نے کہا ہے کہ وہ روس  کی جیل میں بند ساوشینکو کیطرح دونباس اور کریمیا کو بھی روس سے واپس لیں گے ۔

497877
وطن کے لیے جان کی بازی لگانے سے ہر گز گریز نہیں کروں گی ،ساوشینکو

 

 یوکرین  کے صدر پیٹروپروشینکو نے کہا ہے کہ وہ روس  کی جیل میں بند ساوشینکو کیطرح دونباس اور کریمیا کو بھی روس سے واپس لیں گے ۔

 2014 میں روس نواز علیحدگی پسندوں کیطرف سے یرغمال بنائی جانے والی یوکرینی فوج کی واحد خاتون پائلٹ اور پارلیمانی نمائندہ نادیجدہ ساوشینکو  کو روسی عدالت نے 22 سال قید کی سزا سنائی تھی لیکن کل صدر پوتن کیطرف سے معافی ملنے کے بعد انھیں دو روسی فوجیوں  کے بدلے رہا کر دیا گیا ہے  ۔ خصوصی طیارے کے ذریعے وطن واپس آنے والی ساوشینکو نے ہوائی اڈے پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں اب آزاد ہوں  لیکن اپنے وطن کے لیے جان کی بازی لگانے سے ہر گز گریز نہیں کروں گی ۔صدر پیٹرو پروشینکو نے  انھیں شرف ملاقات بخشا اور انھیں قومی   ہیرو قرار دیتے ہوئے  انھیں نشان مملکت عطا کیا ۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ہم  ساوشینکو کیطرح دونباس اور کریمیا کو بھی روس سے واپس لیں گے ۔انھوں نےکہا کہ  ستمبر 2014 میں  ہونے والے منسک فائر بندی کے معاہدے پر ہم عمل درآمد کریں گے ۔دریں اثناء یوکرین کے مشرقی علاقے میں علیحدگی پسندوں اور فوج کے درمیان جھڑپیں بھی جاری ہیں ۔  یورپی سلامتی اور تعاون گروپ کی زیر نگرانی روس ،یوکرین اور یوکرین کے شمالی علاقے میں موجود علیحدگی پسندوں کے درمیان فائر بندی کا معاہدہ طے پایا تھا   لیکن اختلافات کیوجہ سے اس پر پوری طرح عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے ۔



متعللقہ خبریں