روس میں قید خاتون پائلٹ ساوشینکو نےتا دم مرگ بھوک ہڑتال شروع کر دی
روس کے صدر ولادیمر پوتن اور یوکرین کے صدرپیٹرو پروشینکو نے 22 سال سزا پانے والی یوکرین کی پائلٹ اور پارلیمانی نمائندہ نیدجدا ساو چینکو سے روسٹوف ۔نا۔دونا قونصلر جنرل کیطرف سے ملاقات کرنے کے معاملے پر اتفاق رائے کیا ہے ۔
روس کے صدر ولادیمر پوتن اور یوکرین کے صدرپیٹرو پروشینکو نے 22 سال سزا پانے والی یوکرین کی پائلٹ اور پارلیمانی نمائندہ نیدجدا ساو چینکو سے روسٹوف ۔نا۔دونا قونصلر جنرل کیطرف سے ملاقات کرنے کے معاملے پر اتفاق رائے کیا ہے ۔
کریملین کیطرف سے جاری اعلان میں بتایا گیا ہے کہ صدر ولادیمر پوتن اور صدرپیٹرو پروشینکو نے ٹیلیفونک ملاقات کے دوران یوکرین کی پائلٹ کی صورتحال کا جائزہ لیااور یوکرین کے روسٹوف ۔نا۔دونا قونصلر جنرل کیطرف سے ان کیساتھ ملاقات کرنے پر مطابقت ظاہر کی ۔
یوکرین کے مشرقی علاقے میں روس کے حامیوں کیخلاف کاروائیوںمیں رضاکار کے طور پر حصہ لینے والی یوکرینی فوج کی پہلی خاتون پائلٹ ساوشینکو کو2014 میں روس کے حامیوں نے اغواء کر کے انھیں روس بھیج دیا تھا ۔ روسی عدالت نے انھیں 22 سال قید کی سزا سنائی تھی ۔جس کے بعد ساوشینکو نے اس فیصلے کیخلاف احتجاج کے طور پر بھوک ہڑتال شروع کی تھی لیکن 6 اپریل سے انھوں نے تا دم مرگ بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے ۔ وکیلوں کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی خطرے میں ہے ۔
متعللقہ خبریں
نائجیریا، ریاست کاتسینا میں مسلح حملے میں 7 افراد ہلاک
سیکیورٹی فورسز کو علاقے میں بھیج دیا گیا ہے اور اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں