داعش کے خلاف جنگ میں ایران سے تعاون نہیں ہوگا:امریکہ
امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ عراق کے شمالی شہر تکریت پر دوبارہ کنٹرول کے لیے داعش کے خلاف سرکاری فوج اور اس کے اتحادی ملیشیاؤں کی کارروائی سے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا نہیں ملنی چاہیے
امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ عراق کے شمالی شہر تکریت پر دوبارہ کنٹرول کے لیے داعش کے خلاف سرکاری فوج اور اس کے اتحادی ملیشیاؤں کی کارروائی سے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا نہیں ملنی چاہیے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے گزشتہ روز اپنی معمول کی پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ یہ بات اہم ہے اور عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے بذات خود اشارہ دیا ہے کہ یہ کاروائی فرقہ وارانہ بنیاد پر انتقام لینے کے لیے نہیں کی جانی چاہیئے۔
انھوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس سے ملک کا شیرازہ بکھر جائے گااور عراقیوں کی اپنے ملک کو درپیش خطرے سے نمٹنے کی صلاحیت کمزور پڑ جائے گی ۔
تکریت سے داعش کے جنگجوؤں کا قبضہ ختم کرانے کے لیے کارروائی میں امریکی فوج حصہ نہیں لے رہی ہے اور اس میں عراقی حکومت کے فوجی دستے ، شیعہ ملیشیا ،رضاکار اور ایران کے خصوصی دستے شریک ہیں۔
جوش ارنسٹ نے بھی اس کی تصدیق کی ہے کہ ایرانی دستے تکریت میں داعش کے خلاف لڑائی میں شریک ہیں البتہ ہم ن روز اول سےہی کہہ دیا تھا کہ امریکہ ایرانیوں کے ساتھ عسکری شعبے میں کوئی تعاون نہیں کرے گا۔
متعللقہ خبریں
![نائجیریا، ریاست کاتسینا میں مسلح حملے میں 7 افراد ہلاک](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/99bb/6587/8e00/66791349a4b59.jpg?time=1719275423)
نائجیریا، ریاست کاتسینا میں مسلح حملے میں 7 افراد ہلاک
سیکیورٹی فورسز کو علاقے میں بھیج دیا گیا ہے اور اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں