سی آئی اے کی قیدیوں پر اذیت رپورٹ آشکار
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ سی آئی اے نے ہر ممکنہ تشدد کے طریقے استعمال کیے تاہم اس کے باوجود یہ دہشت گردی کے حوالے سے مطلوبہ سطح تک معلومات یکجا کرنے میں ناکام رہی
سی آئی اے کی اذیت رپورٹ جاری کی ہے۔
امریکی سینٹ کے خفیہ معلومات کے نگران کمیشن نے متوقع رپورٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ سی آئی اے نے ہر ممکنہ تشدد کے طریقے استعمال کیے تاہم اس کے باوجود یہ دہشت گردی کے حوالے سے مطلوبہ سطح تک معلومات یکجا کرنے میں ناکام رہی۔
طرزِ تفتیش پر نکتہ چینیوں کو جگہ دی جانے والی رپورٹ میں سرکاری اداروں کو مغالطے میں رکھنے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
6 ہزار 200 صفحات پر مشتمل اصل رپورٹ کے 480 صفحات پر مبنی خلاصے کو رائے عامہ کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔
یہ رپورٹ سی آئی اے کے متنازعہ گوانتانامو جیل کے مختلف حصوں میں خفیہ پوچھ گچھ کمروں میں اشکنجے کیے جانے کا انکشاف کرنے والی پہلی سرکاری دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔
قیدیوں کو جنسی تشدد، پانی میں ڈبونے، تنگ جگہوں پر طویل مدت تک بند رکھنے، بے خوابی کی طرح کی اذیتیں دی گئیں۔
اس رپورٹ کے مطابق سی آئی اے نے اذیتوں کے دعووں کے بارے میں وائٹ ہاؤس ، وزارت قانون اور کانگریس کو غلط معلومات فراہم کی تھیں۔
تا ہم وزارت قانون کے حکام کے مطابق سی آئی اے کے خلاف اس ضمن میں کسی نئی تفتیش کو شروع کرانے کا معاملہ زیر بحث نہیں ہے۔
واضح رہے امریکی صدر باراک اوباما نے ماہ اگست میں قیدیوں کو اذیت دینے کا اعتراف کیا تھا۔
دریں اثناء متحدہ امریکہ نے اس رپورٹ کے جاری کیے جانے کے بعد دنیا بھر میں پیش آسکنے والے پر تشدد واقعات کے پیش نظر اپنے سفارتخانوں کے لیے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیا ہے۔
متعللقہ خبریں
نتن یاہو کے بیان کہ امریکہ نے ان کو ہتھیار دینے سے انکار کر دیا ہے پر وائٹ ہاوس کا رد عمل
امریکہ اسرائیل کو کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں زیادہ مدد فراہم کرتا ہے