فرانس میں چہرے کے نقاب پر پابندی

یورپی انسانی حقوق کی عدالت نے پورے چہرے کے نقاب کی پابندی کے فیصلے کی توثیق کردی ہے۔ یورپی انسانی حقوق کی عدلیہ سے ایک پاکستان خاتوں نے چہرے کے نقاب کے خلاف رجوع کیا تھا

114076
فرانس میں چہرے کے نقاب پر پابندی

یورپی انسانی حقوق کی عدالت نے پورے چہرے کے نقاب کی پابندی کے فیصلے کی توثیق کردی ہے۔
عدالت نے یہ فیصلہ ایک چوبیس سالہ فرانسیسی خاتون کے مقدمے میں سنایا جس میں ان کا مؤقف تھا کہ عوامی مقامات پر نقاب پہنے پر پابندی سے ان کی مذہبی اور اظہار کی آزادی کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ فرانسیسی قانون کے مطابق ملک میں کوئی بھی خاتون عوامی مقامات پر ایسا لباس نہیں پہن سکتی جس کا مقصد چہرے کو چھُپانا ہو۔ اس قانون کی خلاف ورزی پر آپ کو 150 یورو کا جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ قانون سنہ 2010 میں صدر نکولس سرکوزی کی قدامت پسند حکومت کے دور میں منظور ہوا تھا۔
انسانی حقوق کی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چہرے کے پردے پر مذکورہ پابندی میں ’ کسی لباس کی مذہبی حیثیت کو بنیا نہیں بنایا گیا تھا، بلکہ اس پابندی کی تمام بنیاد اس استدلال پر تھی کہ ایسے لباس سے آپ کا چہرہ چُھپ جاتا ہے۔‘
عدالت سے جاری ہونے والے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عدالت نے فیصلہ سناتے وقت ’حکومت کی اس استدعا کو بھی نظر میں رکھا ہے کہ معاشرتی میل ملاپ میں آپ کے چہرے کا کردار بڑا اہم ہوتا ہے۔
یورپی انسانی حقوق کی عدلیہ سے ایک پاکستان خاتوں نے چہرے کے نقاب کے خلف رجوع کیا تھا۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں