ہم خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے خلاف تھے اور ہیں، روسی صدر

"ہم ہمیشہ مذاکرات کے حق میں تھے۔ یہ یوکرینی فریق تھا جس نے لندن اور واشنگٹن کی براہ راست ہدایات کے تحت بات چیت میں خلل ڈالا"

2105205
ہم خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے خلاف تھے اور ہیں، روسی صدر

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ وہ خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے خلاف ہیں۔

ولادیمیر پوتن نے یہ بیان دارالحکومت ماسکو میں روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کے ساتھ ملاقات میں دیا۔

پوتن نے بتایا کہ روسی فوج نے "کامیابی سے" دونیتسک علاقے کے  آودی ییوکا شہر کا کنٹرول  کامیابی سے سنبھال لیا ہے ، ہمیں ان کامیابیوں کو  مزید وسعت دینی  ہو گی۔  تاہم، ان اقدامات کی احسن طریقے سے  تیاری، ہتھیاروں، آلات اور گولہ بارود کے ساتھ  ساتھ  فوجیوں کی  پوری تیاری کی  ضرورت ہے۔

پوتن  نے بتایا  کرنکی نامی رہائشی علاقے کو  بھی روسی فوج نے اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ انہوں نے یوکرین پر مذاکرات سے انکار نہیں کیا، پوتن نے کہا، "ہم ہمیشہ مذاکرات کے حق میں تھے۔ میں پہلے بھی سینکڑوں بار کہہ چکا ہوں کہ ہم مذاکرات نہیں روک رہے۔ "یہ یوکرینی فریق تھا جس نے لندن اور واشنگٹن کی براہ راست ہدایات کے تحت بات چیت میں خلل ڈالا۔"

پوتن نے "روس خلا میں جوہری ہتھیاروں کو تعینات کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے" امریکی  پریس میں شائع   دعووں   کے جواب میں کہا کہ "ہمارا موقف واضح اور شفاف ہے۔ ہم ہمیشہ خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے خلاف رہے ہیں اور اب بھی ہیں۔ ہم نے بارہا تجویز کیا ہے کہ نہ صرف اس شعبے میں تمام موجودہ معاہدوں کی پاسداری کی جائے، بلکہ مشترکہ کام کو بھی مضبوط کیا جائے۔"

شوئیگو نے  بھی  اس موقع پر کہا کہ روس کے پاس خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے،

"اس حقیقت سے امریکی انتظامیہ  بھی آگاہ ہے، لیکن  یہ اس کے باوجود   واہ ویلا مچاتی ہے "یہ سینیٹرز اور کانگریس کے اراکین کو نہ صرف یوکرین کے لیے فنڈز جمع کرنے بلکہ روس کو حکمت عملی سے شکست دینے کے لیے ڈرانا  دھمکانا چاہتی ہے۔"



متعللقہ خبریں