برطانیہ  کی وجہ سے یوکرین کے ساتھ مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، روس

زیلنسکی نے گزشتہ سال روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ جنگ پر بات چیت کرنا ناممکن ہونے والی  ایک قرار داد پر دستخط کیے تھے

2078984
برطانیہ  کی وجہ سے یوکرین کے ساتھ مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، روس

روس نے اعلان کیا  ہے کہ برطانیہ  کی وجہ سے یوکرین کے ساتھ مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے دارالحکومت ماسکو میں روس اور یوکرین کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بارے میں بیان دیا۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے اس بیان کا جائزہ لیتے ہوئے کہ "روس کے ساتھ مذاکرات  کرنے  کا کوئی  تازہ معاملہ موجود نہیں"، پیسکوف نے کہا:"ہم سمجھتے ہیں کہ یوکرین کے ساتھ مذاکرات کوئی موجودہ مسئلہ نہیں ہے۔ یوکرین کے مارچ (2022) میں برطانیہ کے اصرار پر مذاکرات کی میز سے دستبردار ہونے کے بعد سے مذاکرات کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ اس کے بعد  سے کوئی مذاکرات نہیں ہوئے۔"

پیسکوف نے یاد دلایا کہ زیلنسکی نے گزشتہ سال روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ جنگ پر بات چیت کرنا ناممکن ہونے والی  ایک قرار داد پر دستخط کیے تھے ۔

یوکرین کے "امن فارمولے" کے اقدام کا جائزہ لیتے ہوئے، پیسکوف نے کہا، "وہ روس کے بغیر امن فارمولہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ایک مضحکہ خیز عمل ہے جس کے نتائج کا کوئی امکان نہیں ہے۔"

گزشتہ روز منعقدہ اپنی سالانہ پریس کانفرنس میں زیلنسکی نے کہا  تھا کہ روس کے ساتھ مذاکرات کوئی موجودہ مسئلہ نہیں ہے اور کہا کہ "میں روس کی طرف سے کوئی مطالبہ نہیں دیکھتا، میں یہ ان کے رویے میں نہیں دیکھ سکتا، مجھے گفتگو میں صرف تکبر اور قتل و غارت نظر آتی ہے۔ "

 



متعللقہ خبریں