تعلیمی اداروں میں عبایا پر پابندی کے حوالے سے صدر میکرون کے دعوے

فیلڈ میں کام کرنے والے اساتذہ اور اسکول کے منتظمین کو دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا اگر وہ عبایا پر پابندی کے حوالے سے قومی سطح پر "واضح" نہیں ہوتے

2033386
تعلیمی اداروں میں عبایا پر پابندی کے حوالے سے صدر میکرون کے دعوے

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے  دفاع کیا ہے کہ عبایا پر پابندی، جسے کچھ حلقے "اسلام مخالف" تصور کرتے ہیں اور اس بنیاد پر تنازعہ کا باعث بنتے ہیں کہ یہ بنیادی آزادیوں کو محدود کرتی ہے، کسی کو "متاثر کرنے کے لیے نہیں" ہے۔

ٹک ٹاک چینل پر نوجوان YouTuber Hugo Decrypte کے نشر کردہ پروگرام میں حصہ لینے والے  میکرون نے ملک کے ایجنڈے میں شامل  عبایا پر پابندی کے بارے میں اپنے  جائزات پیش کیے ۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وہ فرانسیسی معاشرے میں ایک اقلیت کے ساتھ رہتے ہیں جو "جمہوریہ اور سیکولرازم کو چیلنج کرتی ہے" اور "مذہب کا غلط استعمال کرتی ہے"، اور یہ کہ اس صورت حال کے بعض اوقات "بہت برے" نتائج ہوتے ہیں، میکرون نے 2020 میں تاریخ کے استاد سیموئیل پیٹی کے قتل کی طرف اشارہ کیا۔

" میکرون نے دعوی کیا  "ہم یہ دکھاوا نہیں کر سکتے کہ ہم ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں مسئلہ حل ہو گیا ہے کہ فیلڈ میں کام کرنے والے اساتذہ اور اسکول کے منتظمین کو دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا اگر وہ عبایا پر پابندی کے حوالے سے قومی سطح پر "واضح" نہیں ہوتے۔

یہ دعوی کرتے ہوئے کہ پابندی کسی کو "لیبل لگانے" کے لیے نہیں تھی، میکرون نے کہا کہ وہ اسکولوں میں "یونیفارم" ڈریس کوڈ کو آزمانے کے لیے تیار ہیں۔

 



متعللقہ خبریں