انگلینڈ: اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے

احتجاجی مظاہروں اور بین اقوامی کاروائیوں کے ذریعے اسرائیل پر بین الاقوامی دباو ڈالا جائے: ممبر پارلیمنٹ ٹومی شپّرڈ

2007714
انگلینڈ: اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے

انگلینڈ کے دارالحکومت لندن میں، دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین  پر اسرائیلی حملوں کے خلاف، احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں۔

لندن میں اسرائیل سفارت خانے کے سامنے کئے گئے اس احتجاجی مظاہرے میں کثیر تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔

اسکاٹ لینڈ  نیشنل پارٹی  سے برطانوی پارلیمنٹ کے ممبر ٹومی شپّرڈ  نے مظاہرے سے خطاب میں کہا ہے کہ احتجاجی مظاہروں اور بین اقوامی کاروائیوں کے ذریعے اسرائیل پر بین الاقوامی دباو ڈالنے کی ضرورت ہے۔

شپّرڈ نے، برطانوی پارلیمنٹ میں  زیرِ بحث اور سرکاری اداروں کو اسرائیل کے بائیکاٹ سے روکنے پر مبنی بِل   کی یاد دہانی کروائی  اور کہا ہے کہ "ہماری کوشش ہے کہ یہ بِل پاس نہ ہو"۔

انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل مخالف مظاہرے اینٹی صیہونیت کا مفہوم نہیں رکھتے۔

جوہری اسلحے کے خاتمے کی مہم   کے ترجمان کارل ٹرنر نے بھی مظاہرے سے خطاب میں کہا ہے کہ جب تک برطانوی حکومت اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنا بند نہیں کرتی ہم،  فلسطین کے حق میں  مظاہرے جاری رکھیں گے۔

مسجد اقصیٰ   دوست گروپ  سے شموئیل جورڈر نے کہا ہے کہ "فلسطین میں ایک ختم نہ ہونے والے قبضے اور استبدادیت کا سامنا ہے۔ ہمیں فلسطین کی آزادی تک فلسطینیوں کے ساتھ اتحاد  جاری رکھنا چاہیے۔ ہمیں آزاد فلسطین کی خاطر اقدامات کرنے چاہئیں۔ ہمیں بائیکاٹ کرنا چاہیے، پابندیاں لگانی چاہئیں اور حکومت کو جواب دہی پر مجبور  کرنا چاہیے"۔

لیبر پارٹی کے معروف لیڈر جرمی کوربائن نے بھی کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے بائیکاٹ کی ممانعت پر مبنی بِل کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے احتجاجی مظاہرے کے تمام شرکاء سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس بِل کی مخالفت کے لئے اپنے اسمبلی ممبران پردباو ڈالیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے 3 جولائی بروز سوموار  کو رات  کے وقت جنین  کے مہاجر کیمپ پر حملہ کیا اور علاقے  کا محاصر ہ کر لیا تھا۔

اسرائیلی فورسز نے فضاء اور زمین سے تقریباً 48 گھنٹے تک حملے جاری رکھے۔ حملوں میں 4 بچوں سمیت 12 فلسطینی ہلاک اور 120 زخمی ہو گئے  تھے۔ زخمیوں میں سے 20 کی حالت نازک ہے۔



متعللقہ خبریں