قرآن کریم کو شہید کرنا ایک کھلم کھلا اشتعال انگیزی ہے، یورپی یونین

قرآن پاک یا کسی بھی مقدس کتاب کو جلانا ایک جارحانہ، توہین آمیز اور کھلم کھلا اشتعال انگیز عمل ہے۔ نسل پرستی، زینو فوبیا اور متعلقہ غیر مہذبانہ فعل کی یورپ میں کوئی جگہ نہیں

2005716
قرآن کریم کو شہید کرنا ایک کھلم کھلا اشتعال انگیزی ہے، یورپی یونین

سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے پر اپنے بیان میں یورپی یونین کا کہنا ہے  کہ مقدس کتابوں کے خلاف اس طرح کے اقدامات بے احترامی  اور کھلم کھلا  اشتعال انگیزی ہے۔

28 جون کو سویڈش دارالحکومت اسٹاک ہوم میں عراقی نژاد سلوان مومیکا کی طرف سے سٹاک ہوم مسجد کے سامنے پولیس کی حفاظت میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے پر یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ تعلقات اور سلامتی پالیسی جوزپ بوریل  کے دفتر کی جانب سے ایک بیان  جاری کیا گیا ہے۔

بیان میں بغداد میں احتجاجی مظاہروں کی  پیش رفت کا  باریک بینی سے جائزہ لیے  جانے اور تحمل سے کام لینے پر زور دیا گیا ہے  اور سفارتی عمارتوں پر حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یورپی یونین نے سویڈن کی وزارت خارجہ کی طرف سے قرآن  کریم کو شہید کرنے  کی شدید مخالفت  کی حمایت کی ہے۔

بیان کے مطابق "یہ اقدام کسی بھی طرح سے یورپی یونین کے خیالات کی عکاسی نہیں کرتا۔ قرآن پاک یا کسی بھی مقدس کتاب کو جلانا ایک جارحانہ، توہین آمیز اور کھلم کھلا اشتعال انگیز عمل ہے۔ نسل پرستی، زینو فوبیا اور متعلقہ غیر مہذبانہ فعل کی یورپ میں کوئی جگہ نہیں ۔

مسلمانوں کے ایک اہم تہوار عید الاضحی کے موقع پر اس طرح کی گھناونی  حرکت ہمارے لیے باعث افسوس ہے۔ یورپی یونین اندرون اور بیرون ملک مذہب اور عقیدے کی آزادی کے ساتھ ساتھ اظہار رائے کی آزادی کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ باہمی افہام و تفہیم اور احترام کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہوں اور کشیدگی کو بڑھنے سے روکا جائے۔‘‘



متعللقہ خبریں