برطانیہ میں سرکاری ملازمین کی ہڑتال

سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ، مزید معقول پنشن اور ملازمت کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے

1980995
برطانیہ میں سرکاری ملازمین کی ہڑتال

برطانیہ میں تنخواہوں میں اضافے، پنشن اور ملازمت کے تحفظ پر حکومت کے ساتھ جاری تنازعہ کی وجہ سے 130,000 سرکاری ملازمین اور پبلک سیکٹر کے کارکنوں نے اپنا کام چھوڑ دیا ہے۔

پبلک اینڈ کمرشل سروسز یونین (پی سی ایس) کے اراکین، جو دارالحکومت لندن کے نمبر 10 میں وزیر اعظم کے دفتر کے سامنے جمع ہوئے اور اس سال تیسری بار ہڑتال پر گئے، اور انہوں  نے ایک مظاہرے کا انعقاد کیا جس میں تنخواہوں میں منصفانہ اضافہ کا مطالبہ کیا گیا۔

ملک میں مہنگائی 10 فیصد سے زیادہ ہونے کے پیش نظر اجرتوں میں 2 سے 3 فیصد اضافے کی حکومتی تجویز کو مسترد کرنے والے سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ، مزید معقول پنشن اور ملازمت کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔

عوامی کارکنوں کے مظاہرے کو حزب اختلاف کی مرکزی جماعت لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جان میکڈونل کی بھی حمایت حاصل تھی۔

برطانیہ میں ہزاروں سرکاری ملازمین نے نومبر 2022 میں تنخواہوں میں اضافے، ریٹائرمنٹ اور کام کے حالات پر اختلاف کی وجہ سے اپنی ملازمتیں چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔



متعللقہ خبریں