فن لینڈ کی نیٹو رکنیت روس کے لیے خطرہ تشکیل دیتی ہے، روس
فن لینڈ نے 18 مئی 2022 کو سویڈن کے ہمراہ نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواست دی تھی
روسی ایوان صدر کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکووف نے واضح کیا ہے کہ فن لینڈ کی نیٹو رکنیت روس کے لیے خطرہ تشکیل دیتی ہے۔
پیسکووف نے دارالحکومت ماسکو میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ فن لینڈ کی رکنیت ہمارے لیے خطرہ تشکیل دیتی ہے ، یقیناً، یہ ایک ایسا واقعہ ہے جو یورپی براعظم میں استحکام، سلامتی اور پیشین گوئی کی مضبوطی میں کوئی کردار ادا نہیں کرتا۔ یہ ہمارے لیے اضافی خطرہ پیدا کرتا ہے اور ہمیں پورے حفاظتی نظام کو دوبارہ متوازن کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ بلاشبہ، اس میں کچھ وقت لگے گا کیونکہ یہ ایک بار کا عمل نہیں ہے۔ یہ ایک طویل عمل ہوگا، لیکن ہماری حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر لازمی اقدامات اٹھائے جائینگے۔"
خیال رہے فن لینڈ نے 18 مئی 2022 کو سویڈن کے ہمراہ نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواست دی تھی۔
28-30 جون 2022 کو منعقدہ میڈرڈ سمٹ میں، ترکی نے فن لینڈ اور سویڈن کے درمیان ٹرپل میمورنڈم پر دستخط کیے۔
سربراہی اجلاس میں دونوں ممالک کو نیٹو میں شمولیت کی دعوت دی گئی۔سربراہی اجلاس کے بعد نیٹو کے بیشتر ممالک نے دونوں ممالک کی رکنیت کے لیے منظوری کا عمل شروع کر دیا تھا۔
نیٹو کے 20 ممالک نے جولائی میں، 4 اگست میں، اور 4 ستمبر میں اپنی پارلیمانوں میں توثیق کا عمل مکمل کیا۔
بالآخر 27 مارچ کو ہنگری کی پارلیمنٹ نے فن لینڈ کی رکنیت کی منظوری دے دی۔
ترکیہ کی گرینڈ نیشنل اسمبلی میں منظوری بھی 30 مارچ کو دے دی گئی تھی۔