اگر رکن ملک یوکرین کےلیے لیوپارڈ ٹینک مانگتا ہے تو جرمنی مخالفت نہیں کرے گا:بوریل

یورپی یونین کے خارجہ تعلقات اور سلامتی پالیسی کے نمائندہ  جوزف بوریل نے کہا ہے کہ اگر کسی رکن ملک نے جرمنی سے  لیوپارڈ ٹینکوں کی یوکرین فراہمی کےلیے درخواست کی تو یورپ رکاوٹ نہیں بنے گا

1936957
اگر رکن ملک یوکرین کےلیے لیوپارڈ ٹینک مانگتا ہے تو جرمنی مخالفت نہیں کرے گا:بوریل

یورپی یونین کے خارجہ تعلقات اور سلامتی پالیسی کے نمائندہ  جوزف بوریل نے کہا ہے کہ اگر کسی رکن ملک نے جرمنی سے  لیوپارڈ ٹینکوں کی یوکرین فراہمی کےلیے درخواست کی تو یورپ رکاوٹ نہیں بنے گا۔

بوریل نے یورپی یونین  وزرائے خارجہ اجلاس کے بعد  پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔

بوریل نے کہا کہ روس یوکرین کے شہروں پر منظم طریقے سے اپنی بربریت کا مظاہرہ کر رہا ہے جس سے  یوکرین کا بنیادی ڈھانچہ بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے،ہم یوکرین کی  اعانت جاری رکھیں گے کیونکہ یوکرین کو یہ جنگ ہر حالت میں جیتنا ہوگی ۔

ایک سوال کے جواب میں بوریل نے کہا کہ  آج کے اجلاس میں ہم نے کافی موضوعات پر غور کیا ہے۔بھاری ٹینکوں کی فراہمی کے سلسلے میں  اتنا کہوں گا کہ رام اسٹائن کانفرنس کے نتیجے میں یوکرین کی عسکری مدد بڑھانےکا فیصلہ کیا گیا تھا،اگر جرمنی  لیوپارڈ ٹینکوں کو دیگر رکن ممالک کو فراہمی کی حامی بھرتا ہے تو ہم اس میں رکاوٹ نہیں بنیں گے۔

 یاد رہے کہ سابقہ جرمن وزیر دفاع اینا لینا بیئر باک نے  کہا تھا کہ اگر پولینڈ نے  یوکرین کےلیے لیوپارڈ ٹینکوں کی فراہمی کےلیے راستہ فراہم کیا تو جرمنی اس کی مخالفت نہیں کرے گا ۔

جوزف بوریل نےاگلے ماہ یورپی یونین۔یوکرین اجلاس کےلیے تیاریوں کے جاری رہنے سمیت  بتایا کہ اس اجلاس میں یوکرین بطور امیدوار ملک شرکت کرے گا،  یورپی وزرا آج کے اجلاس میں پانچ سو ملین یورو کی اضافی مالی امداد اور یوکرین کےلیے  ساتویں عسکری امدادی پیکیج کا اعلان کریں گے جبکہ یوکرینی فوج کے لیے  اضافی طور پر  پینتالیس ملین یورو کی مزید مدد فراہم کی جائے گی ۔

جوزف بوریل نے بتایا کہ اس طرح سے یوکرین کےلیے   انسانی،عسکری اور مالی امداد کی مقدار اب تک  اننچاس ارب یورو تک پہنچ جائے گی ۔

 

 

 

 



متعللقہ خبریں