پوتن کی جانب سے زیادہ قیمتوں پر پٹرول کی فروخت پر پابندی

پوتن  کی  طرف سے دستخط کیے گئے حکم نامے کے ساتھ جوابی پابندی کا فیصلہ کیا گیا کہ مغربی ممالک روسی تیل پر 60 ڈالر فی بیرل کی زیادہ سے زیادہ قیمت عائد کریں گے

1924467
پوتن کی جانب سے زیادہ قیمتوں پر پٹرول کی فروخت پر پابندی

روسی صدر ولادیمیر پوتن کے دستخط شدہ حکم نامے کے ساتھ، روسی تیل کی قیمتوں کی  بالائی حدپر تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت  کو ممنوع  قرار دے دیا گیا ہے۔

پوتن  کی  طرف سے دستخط کیے گئے حکم نامے کے ساتھ جوابی پابندی کا فیصلہ کیا گیا کہ مغربی ممالک روسی تیل پر 60 ڈالر فی بیرل کی زیادہ سے زیادہ قیمت عائد کریں گے۔

زیادہ سے زیادہ قیمت کی درخواست میں حصہ لینے والے افراد اور کمپنیوں کو تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت پر پابندی کے حکم نامے کے مطابق، اگر روسی تیل کے خریدار معاہدے میں زیادہ سے زیادہ قیمت یا متبادل زیادہ سے زیادہ قیمت کا طریقہ کار استعمال کرتے ہیں تو شپمنٹ نہیں کی جائے گی۔

حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ تیل کی ترسیل پر پابندی یکم فروری 2023 سے نافذ العمل ہو گی، اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ ان لوگوں کو تیل کی ترسیل جو زیادہ سے زیادہ قیمتوں کا اطلاق کرتے ہیں، صرف پوتن  کی خصوصی اجازت سے کی جا سکتی ہیں۔

حکم نامے کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل پر پابندی روسی حکومت کی جانب سے طے شدہ تاریخ سے نافذ العمل ہوگی۔

2 دسمبر کو، یورپی یونین کے ممالک نے روس سے سمندری راستے سے لے جانے والے تیل کے لیے 60 ڈالر فی بیرل کی زیادہ سے زیادہ قیمت پر اتفاق کیا تھا۔

روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے 23 دسمبر کو ایک بیان میں کہا کہ وہ ان لوگوں کو تیل اور پیٹرولیم مصنوعات فروخت نہیں کریں گے جو زیادہ سے زیادہ قیمتوں کے اطلاق میں حصہ لیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ اپنی تیل کی پیداوار میں 5 سے 7 فیصد تک کمی کر سکتے ہیں۔



متعللقہ خبریں