فرانس میں مقیم ایرانی باشندے نے ایران کے واقعات کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کروانے کے خود کشی کرلی
خود کشی کرنے سے پہلے، مرادی کی کا ایک ویڈیو پیغام منظر عام پر آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ "جب آپ یہ ویڈیو دیکھ رہے ہوں گے تو میں اس وقت تک مر چکا ہوں گا۔ میں عوام کے مسائل پر خاموش تماشائی نہیں بننا چاہتا تھا
ایران میں ایک نوجوان خاتون کی حراست کے دوراان ہونے والی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے ہنگامے مختلف شہروں میں جاری ہیں تو اسی دوران فرانس میں مقیم اینای باشندے محمد مرادی نے دنیا کی توجہ اس واقعے کی جانب مبذول کروانے کے لیے لیون شہر میں دریائے روہن میں چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی ہے۔
خودکشی کرنے سے پہلے، مرادی کی کا ایک ویڈیو پیغام منظر عام پر آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ "جب آپ یہ ویڈیو دیکھ رہے ہوں گے تو میں اس وقت تک مر چکا ہوں گا۔ میں عوام کے مسائل پر خاموش تماشائی نہیں بننا چاہتا تھا ۔ میں نے ذلت میں زندگی گزارنے سے موت کو ترجیح دی ہے۔ "
فرانسیسی میڈیا کے مطابق 38 سالہ مرادی نے گزشتہ روز مقامی وقت کے مطابق رات 18 بجے کے قریب راہگیروں کی مداخلت کے باوجود دریائے روہن میں چھلانگ لگا دی جسے جائے وقوعہ پر پہنچنے والے فائر فائٹرز نے دریا میں ایک درخت سے جڑے ہوئے پایا تھا۔
22ایران کے شہر تہران میں 13 ستمبر کو اخلاق پولیس نے ہیڈ اسکارف نہ پہننے پر حراست میں لی جانے والی 22 سالہ مہسا ایمانی جیل میں بیمار پڑ گئی تھی جسے ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ 16 ستمبر کو ہسپتال ہی میں انتقال کرگئی جس پر ایران بھر میں مظاہروں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوگیا جو حکومت مخالف مظاہروں میں تبدیل ہوگیا اور سینکڑوں افراد ان ہنگاموں میں ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ہزارہا افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔
متعللقہ خبریں
یورپی یونین: منجمد روسی اثاثوں کی آمدنی یوکرین کے دفاع میں استعمال کی جائے گی
روسی اثاثوں کی آمدنی کو یوکرین کی بحالی و دفاع کے کاموں میں استعمال کیا جائے گا: یورپی یونین