شمالی کوسوو میں سرب گروہوں کی دھمکیاں،برطانیہ و امریکہ کی مذمت

امریکہ کے پرسٹینا اور بلغراد میں متعین سفارت خانوں نے  سرب گروہوں کی طرف سے یورپی یونین کے ایک قانونی مشن "یو لیکس" کی گشتی ٹیم پر حملے  کے بعد  شمالی کوسوو کی صورت حال سے متعلق  بیان جاری کیے ہیں

1917551
شمالی کوسوو میں سرب گروہوں کی دھمکیاں،برطانیہ و امریکہ کی مذمت

امریکہ کے پرسٹینا اور بلغراد میں متعین سفارت خانوں نے  سرب گروہوں کی طرف سے یورپی یونین کے ایک قانونی مشن "یو لیکس" کی گشتی ٹیم پر حملے  کے بعد  شمالی کوسوو کی صورت حال سے متعلق  بیان جاری کیے ہیں۔

 بیان میں کہا گیا ہے کہ  اس  حملے کے جواز میں مشتبہ افراد  میں سے ایک کی  گرفتاری عمل میں لانے ، مقامی عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے اور انہیں خوف سے دوچار کرنے کےلیے  غیر قانونی طور پر راستوں کو بند کرنے  اور ان پر رکاٹیں کھڑی کرنے والے عناصر کے خلاف کاروائی ضروری ہے،یو لیکس اورنیٹو کی کوسوو میں متعین امن فورس  کے  آزادانہ گشت کو ممکن بنانے کی امریکہ حمایت کرتا ہے۔

 بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ  صورتحال کو پر امن بنانے کے لیے فوری تدابیر  اختیار کرتےہوئے اشتعال انگیزی سے پرہیز کی جائے۔

دوسری جانب، پرسٹینا اور  بلغراد میں متعین برطانوی سفارت خانے نے بھی اپنے بیان میں شمالی کوسوو میں آباد مقامی سربوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر قانونی رکاوٹیں ہٹا تے ہوئے  تشدد آمیز  دھمکیوں سے اجتناب کریں، یورپی یونین کے توسط سے کوسوو اور سربیا کے درمیان مکالمت در حققیت تنازعے  کو   ختم کرنے اور تعلقات کو بحال کرنے  کا ایک ذریعہ ہے۔

جرمن وزیر خارجہ  اینا لینا بائر باک نے بھی اس حوالے سے کہا ہے کہ  شمالی کوسوو کی چار بلدیات میں انتخابات کا موخر ہونا کشیدگی کو کم  کرے گا مگر سربیا کی طرف سے کوسوو میں اپنی فوجیں بھیجنے کا بیان اس کے  بالکل بر عکس رد عمل کا باعث بن سکتا ہے جسے قبول نہیں کیا جا سکتا ،یولیکس پر حملے کی بھی جرمنی مذمت کرتا ہے۔

 کوسوو کے وزیراعظم البن کُرتی نے سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ایک بیان میں کہا کہ کوسوو  کی جنگ تئیس سال جاری رہی  مگر سربیا دوبارہ ہماری سر زمین پر اپنی فوجیں اتارنے کی دھمکی دے رہا ہے۔

 کُرتی نے  کے فورممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شمالی کوسوو میں آزادانہ گھومنے پھرنے کی بھی ضمانت فراہم کریں۔



متعللقہ خبریں