روسی اور فرانسیسی صدور کی یوکیرین کے معاملے میں اہم بات چیت

یوکرین کے فوجیوں نے منظم طریقے سے زاپوریانیوکلیئر پاور پلانٹ کے ارد گرد  فائرنگ کی جس سے بڑے پیمانے پر تباہی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، پوتن

1870320
روسی اور فرانسیسی صدور کی یوکیرین کے معاملے میں اہم بات چیت

روسی صدر ولا دیمر پوتن نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون  سے یوکیرین کے  حوالے سے بات چیت کی۔

کریملن پیلس کے ایک بیان کے مطابق پوتن نے میکرون سے فون پر بات کی۔

اس دوران  یوکرین کے مسئلے کا مختلف پہلوؤں  سے جائزہ لیا گیا ، پوتن کا کہنا تھا کہ یوکرین کے فوجیوں نے منظم طریقے سے زاپوریانیوکلیئر پاور پلانٹ کے ارد گرد  فائرنگ کی جس سے بڑے پیمانے پر تباہی کا خطرہ پیدا ہو گیا اور اس سے وسیع  رقبے پر تابکاری آلودگی پھیل سکتی ہے۔

دونوں سربراہان مملکت نے بین الاقوامی ایٹمی  توانائی ایجنسی (IAEA) کے مشن کو جلد از جلد خطے میں بھیجنے کی اہمیت کی طرف توجہ مبذول کرائی، جو ایٹمی پاور پلانٹ کی حقیقی صورتحال کا جائزہ لے گا۔ پوتن نے اس بات کی  تصدیق کی ہے  کہ روس IAEA کے معائنہ کاروں کو ضروری مدد اور تعاون  فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ سیکرٹریٹ اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے ماہرین کو  یوکیرینی  اسیروں کے حراستی مرکز کی صورت حال دیکھنے کے لیے مدعو کیا گیا ہے، جہاں یوکرینی قیدیوں کو قتل کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔ 

 پوتن نے کہا بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے یوکرینی اناج  کی برآمدات، عالمی منڈیوں میں روسی غذائی مصنوعات اور کھادوں کی برآمدات   کے حوالے سے  22 جولائی کو استنبول میں دستخط کیے گئے معاہدے پر عمل درآمد کے بارے میں معلومات بھی  فراہم کیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ روسی برآمدات کے سامنے ابھی بھی رکاوٹیں ہیں، پوتن نے نشاندہی کی کہ یہ عالمی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے سے متعلق مسائل کے حل میں معاون  ہونے والا عمل درآمد نہیں ہے۔

دونوں سربراہان  نے ایجنڈے میں شامل دیگر امور پر رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔



متعللقہ خبریں