ذمہ داری تمام تر روس کی ہے، صدر یوکیرین

روس کے تازہ ترین اقدامات یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں۔

1782879
ذمہ داری تمام تر روس کی ہے، صدر یوکیرین

ماسکو انتظامیہ کے نام نہاد علیحدگی پسند انتظامیہ کو تسلیم کرنے کے فیصلے پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے"فیصلوں سے وابستہ نتائج کی تمام تر ذمہ داری روس پر عائد ہوتی ہے۔"

ولادیمیر زیلنسکی نے روس کی جانب سے علیحدگی پسندوں کی نام نہاد جمہوریہ کو تسلیم کرنے کے فیصلے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر عوام سے خطاب کیا۔

زیلینسکی نے کہا کہ روس کے تازہ ترین اقدامات یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے کہا."فیصلوں سے وابستہ نتائج کی تمام تر ذمہ داری روس پر عائد ہوتی ہے۔"

علیحدگی پسندوں کو تسلیم کرنے کا مطلب یکطرفہ طور پر منسک معاہدوں سے نکلنا اور نارمنڈی فارمیٹ میں کیے گئے فیصلوں کو نظر انداز کرنا ہو سکتا ہے، یہ  قدم امن کی کوششوں کو نقصان پہنچائے گا۔

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ روس 2014 سے لے جانے والے اور کیے جانے والے ممکنہ فیصلوں کے ساتھ ڈونباس میں اپنی فوجی موجودگی کو قانونی حیثیت دے گا، زیلنسکی نے کہا کہ انہوں نے نارمنڈی کواڈرپل سمٹ کے لیے فوری کال کی ہے۔

یوکرائنی رہنما کا کہنا تھا کہ وہ اپنے شراکت داروں سے واضح اور موثر اقدامات کی توقع رکھتے ہیں۔

اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ وہ کسی کے مقروض نہیں ہیں، ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ"ہم کسی کو کچھ نہیں دیں گے، ہمیں اس پر  یقینِ کامل ہے، کیونکہ یہ 2014 فروری نہیں، بلکہ  فروری 2022 ہے"


 



متعللقہ خبریں