یونانی سرحدوں پر غیر قانونی مہاجرین کی سردی سے ہلاکت پر تحقیقات ہونی چاہییں، ہورپی یونین

تازہ ترین واقعہ یورپی یونین کے لیے مناسب امیگریشن اور سیاسی پناہ کی پالیسی اپنانے کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔

1773549
یونانی سرحدوں پر غیر قانونی مہاجرین کی سردی سے ہلاکت پر تحقیقات ہونی چاہییں، ہورپی یونین

یورپی یونین  کے اندرونی امور کے کمیشن کی رکن یلوا جوہانسن نے کہا کہ ترکی-یونان سرحد پر 19 غیر قانونی تارکین وطن کی منجمد ہونے سے موت  واقع  ہونے کے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

یورپی یونین کے وزرائے انصاف اور داخلہ کی کونسل کے اجلاس کے بعدجوہانسن نے ایک سوال کہ "آپ نے یونانی وزیر سے ملاقات کی، آپ اس بارے میں کیا کہہ سکتی ہیں؟" کا جواب دیا۔

انہوں نے  غیر قانونی مہاجرین کی سردی سے ٹھٹر کر  موت  کو  ایک "خوفناک" واقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ "ہمارے پاس فی الحال اس بارے میں بہت کم معلومات ہیں۔ ایسا کبھی نہیں ہونا چاہیے تھا۔ تارکین وطن یورپی یونین میں داخل ہونے کی کوشش میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ میں نے یہاں پر موجود  یونانی وزیر  سے اس معاملے پر  بات کرتے ہوئے ان سے دریافت کیا کہ کیا ان کے پاس اس معاملے پر کوئی معلومات ہیں، ان کو  بہت کم معلومات تھیں۔ ہمیں صورتحال کی مزید چھان بین کرتے ہوئے  حقائق سامنے لانے چاہییں۔

جوہانسن نے زور دے کر کہا کہ تازہ ترین واقعہ یورپی یونین کے لیے مناسب امیگریشن اور سیاسی پناہ کی پالیسی اپنانے کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔

یوروپی یونین کی اقدار کو اجاگر کرتے ہوئے، جوہانسن نے کہا:"ہاں، ہمیں اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنی چاہیے اور بے قاعدہ آمد کو روکنا چاہیے۔ لیکن ہمیں یہ بھی اپنی اقدار کے مطابق کرنا چاہیے اور سیاسی پناہ حاصل کرنے کے حق کا تحفظ کرنا چاہیے۔

اس تازہ واقعے کے علاوہ، ہم جانتے ہیں کہ بہت سے لوگ بحیرہ روم اور بحر اوقیانوس کے راستوں سے یورپی یونین کی سرحدوں تک پہنچنے کی کوشش میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یہ ایک مضبوط وجہ ہے کہ ہمیں انسانوں کی جانوں کے نقصان کا سد باب کرنے  کے لیے تیسرے ممالک کے ساتھ زیادہ مضبوطی سے تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔"

 



متعللقہ خبریں