فرانس: گرجا گھر میں بچوں اور خواتین کا جنسی استحصال،زرتلافی کا فیصلہ

رومن کیتھولک گرجا گھر میں خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی خبریں سامنے آنے کے بعد فرانسیسی پادری ہزاروں متاثرہ بچوں کو زرتلافی دینے پر راضی ہوگئے ہیں جس کے لیے ذاتی اثاثے فروخت کیے جائیں گے

1731274
فرانس: گرجا گھر میں بچوں اور خواتین  کا جنسی استحصال،زرتلافی کا فیصلہ

رومن کیتھولک گرجا گھر میں خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی خبریں سامنے آنے کے بعد فرانسیسی پادری ہزاروں متاثرہ بچوں کو زرتلافی دینے پر راضی ہوگئے ہیں جس کے لیے ذاتی اثاثے فروخت کیے جائیں گے۔

خبر کے مطابق یہ اقدام گزشتہ ماہ سامنے آنے والی تفصیلی رپورٹ کے بعد کیا گیا ہے۔

ایک خود مختار کمیشن کی جانب سے ڈھائی ہزار صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ 1950 سے اب تک تقریبا 3 لاکھ 30 ہزار بچوں کو  پادریوں اور  گرجا گھروں کے دیگر عملے نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد گزشتہ بیس سال سے دنیا بھر میں رومن کیتھولک چرچ میں  خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے سامنے آنے والے متواتر اسکینڈلز  کو لے کر ایک نیا تنازعہ پیدا ہوگیا تھا۔

بشپ کانفرنس فرانس کے صدر ایرک ڈی مولنز بیوفورٹ نے بشپ کانفرنس کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں متاثرین کو زرتلافی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چرچ اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ یہ ادارہ جاتی ذمے داری ہے اور اسی بنیاد پر ہم نے متاثرین کے لیے زر تلافی اور نقصانات کا ازالہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ تفصیلات ظاہر نہیں کیں کہ متاثرین کو معاوضہ کتنا اور کس طریقے سے دیا جائے گا۔

 واضح رہے کہ گرجا گھر میں خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی پر رپورٹ مرتب کرنے والے کمیشن نے اپنی رپورٹ میں پادریوں اور دیگر عملے کی تربیت کرنے، کلیسائی قوانین پر نظر ثانی سمیت ویٹی کن زیر انتظام  گرجا گھروں کے لیے قانونی نکات اور متاثرین کو زرتلافی دینے سمیت 45 تجاویزات بھی پیش کی تھیں۔



متعللقہ خبریں