یورپی یونین، خاشقجی قتل کیس کی تفتیش شفاف طریقے سے کی جائے
سعودی عدالت کے خاشقجی مقدمے سے متعلق حالیہ فیصلے میں قتل کی واردات کی کمان کرنے کا انکشاف ہونے والے سعود الا قحطانی پر کسی قسم کا الزام عائد نہیں کیا گیا
یورپی یونین نے سعودی عدالت کی جانب سے جمال خاشقجی قتل کیس کے حوالے سے فیصلے پر بات کرتے ہوئے تمام تر ذمہ دار اشخاص سے "شفافیت کے اصولوں " پر پوچھ گچھ کیے جانے کی اپیل کی ہے۔
یورپی یونین کمیشن کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ " یورپی یونین، جمال خاشقجی کے 2 اکتوبر 2018 کو استنبول میں سعودی قونصلیٹ جنرل میں قتل میں ملوث تمام تر مجرمین کے خلاف عدالتی کاروائی کرنے اور اس معاملے کی شفاف طریقے سے قانونی تفتیش کی ضرورت کا اعادہ کرتی ہے اور اس شفافیت میں قوانین کی بالا دستی کو بالائے طاق رکھے جانے پر زور دیتی ہے۔
دوسری جانب یونین نے اصولی طور پر سزائے موت کے بر خلاف ہونے پر بھی زور دیا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عدالت کے خاشقجی مقدمے سے متعلق حالیہ فیصلے میں قتل کی واردات کی کمان کرنے کا انکشاف ہونے والے سعود الا قحطانی پر کسی قسم کا الزام عائد نہیں کیا گیا۔
سعودی عرب کے اٹارنی جنرل نے خاشقجی قتل میں ملوث ہونے والے سعودی عرب کے استنبول میں سابق قونصلر جنرل محمد الا عتیبی کے خلاف بھی فردِ جرم عائد نہیں کی۔