وینزویلا کے اندر سے یا باہر سے کوئی بھی فوجی مداخلت قابل قبول نہیں ہو گی: موگرینی

وینزویلا کے بحران کا پُر امن اور سیاسی طریقوں سے حل ہونا ضروری ہے اس کے علاوہ کوئی بھی فوجی مداخلت خواہ وہ ملک کے اندر سے ہو یا باہر سے ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہو گی: فیڈریکا موگرینی

1162298
وینزویلا کے اندر سے یا باہر سے کوئی بھی فوجی مداخلت قابل قبول نہیں ہو گی: موگرینی

یورپی یونین کے امور خارجہ و سلامتی پالیسیوں کی ہائی کمشنر  فیڈریکا موگرینی نے وینزویلا کے بحران پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے اندر سے یا باہر سے کوئی بھی فوجی مداخلت ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہو گی۔

موگرینی نے کہا ہے کہ وینزویلا کے سیاسی بحران  کا پُر امن اور سیاسی طریقوں سے حل ہونا ضروری ہے اس کے علاوہ کوئی بھی فوجی مداخلت خواہ وہ ملک کے اندر سے ہو یا باہر سے ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ملکی بحران کے حل کو باہر سے مسلط نہیں کیا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ وینزویلا میں قومی اسمبلی کے اسپیکر ہوان گوآئیڈو نے خود کو عبوری صدر اعلان کیا تھا اور امریکہ سمیت آسٹریلیا، کینیڈا، کولمبیا، پیرو، ایکواڈور، پیراگوئے، برازیل، چلّی ، پاناما، کوسٹا ریکا اور  گوئٹے مالا جیسے ممالک نے اور بعد ازاں یورپی یونین نے بھی ان کی صدارت کو تسلیم کر لیا تھا۔

تاہم ترکی، میکسیکو، روس، ایران، کیوبا، چین اور بولیویا نے وینزویلا کے منتخب صدر نکولس مادورو  کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

صدر مادورو نے صورتحال سے متعلق جاری کردہ بیان میں امریکہ کے ساتھ سفارتی و سیاسی تعلقات منقطع کرنے  لیکن تجارتی تعلقات کو جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

ان پیش رفتوں کے بعد امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہا تھا کہ وینزویلا میں فوجی مداخلت بھی ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔



متعللقہ خبریں