برطانیہ میں اسلام مخالف امیدوار کے خلاف شدید رد عمل
لیمب نے اس رد عمل کی بنا پر پارٹی کی رکنیت سے دستبرداری اختیار کر لی
برطانیہ میں اقتدار کی کنزویٹو پارٹی کی جانب سے اسلام مخالف بیانات کی بنا پر پارٹی کی رکنیت التوا میں ڈالے جانے والے ایک شخص کو بلدیاتی انتخابات میں امیدوار کھڑا کرنا رد عمل کا باعث بنا۔
قدامت پسند پارٹی کی رکنیت کو دین اسلام کو الکوحل کے مسئلے سے تشبیہہ دینے اور ترکی کو دہشت گرد تنظیم داعش سے منسلک کرنے پر مبنی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پیغامات کی بنا پر رکنیت التوا میں ڈالے جانے والے پیٹر لیمب کو ماہ مئی میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بلدیہ مجلس کی رکنیت کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔
تا ہم لیمب نے اس رد عمل کی بنا پر پارٹی کی رکنیت سے دستبرداری اختیار کر لی۔
برطانوی پارلیمنٹ کی بالائی شاخ دارالاُمرا کی کن اور پہلی مسلمان وزیر بارونیس سعیدہ نے پارٹی کی جانب سے لیمب کی امیدواری کی اجازت دیے جانے پر اپنے رد عمل کا مظاہرہ کیا۔
ادھر لیمب نے امیدوار نامزد ہونے کے بعد ٹویٹر پر ایک معذرت کا پیغام جاری کیا تا ہم رد عمل میں کمی نہ آنے پر یہ پارٹی کی رکنیت سے مستعفی ہو گئے۔