یورپی یونین نے روس پر اقتصادی پابندیوں میں توسیع کر دی
کریمیا اور یوکیرین میں عدم استحکام پیدا کرنے کے جواز میں یورپی یونین نے ایک روس کے سامنے رکاوٹیں کھڑی کر دیں
یورپی یونین نے یوکیرین میں عدم استحکام کا موجب بننے کے جواز میں روس پر عائد کردہ اقتصادی پابندیوں کی مدت میں مزید 6 ماہ کی توسیع کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیلجیئن دارالحکومت برسلز میں کل شام منعقد ہونے والے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کے دوران ٹویٹر کے ذریعے ایک اعلان جاری کرنے والے یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے روس پر یورپی یونین کی اقتصادی پابندیوں میں 8 ویں بار توسیع کیے جانے کا اعلان کیا ہے۔
ٹسک نے اپنے پیغام میں کہا کہ"یورپی یونین نے منسک معاہدے پر عمل درآمد میں کسی قسم کی پیش رفت نہ کرنے والے روس کے خلاف اقتصادی پابندیوں کا فیصلہ متفقہ رائے سے کیا گیا ہے۔"
یاد رہے کہ روس نے 18 مارچ 2014 کو کریمیا خود مختار جمہوریہ اور سواس توپول شہروں کو غیر قانونی طریقے سے اپنی سرحدوں میں شامل کر لیا تھا۔
کریمیا کے الحاق اور مشرقی یوکیرین میں چھڑنے والے واقعات کے بعد یورپی یونین ، متحدہ امریکہ اور بعض دیگر ممالک نے روس پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنی شروع کر دی تھیں۔
توسیع کردہ اقتصادی پابندیوں کی رو سے یورپی یونین کے رکن 28 ممالک روس کو اسلحہ فروخت نہیں کرتے، روس کی تیل اور قدرتی گیس کے شعبوں میں استعمال کردہ بعض ٹیکنالوجیز کے یورپی یونین کے رکن ممالک سے حصول پر بعض حد بندیاں موجود ہیں۔
علاوہ ازیں روسی سرکاری بینکوں کو یورپ میں فنانس شعبوں میں فعال کاروائیاں کرنے کا موقع نہیں دیا جاتا۔