بریگزٹ : برطانوی کابینہ نے منظوری دے دی،یورپی یونین کا خیر مقدم

برطانیہ اور یورپی یونین نے طویل مذاکرات کے بعد برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے معاہدے کے مسودے پراتفاق کرلیا ہے

1088094
بریگزٹ : برطانوی کابینہ نے منظوری دے دی،یورپی یونین کا خیر مقدم

برطانیہ اور یورپی یونین نے طویل مذاکرات کے بعد برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے معاہدے کے مسودے پراتفاق کرلیا ہے۔

برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس جلد ہوگا جس کے بعد سرکاری سطح پر اتفاق رائے کا اعلان کیا جائے گا۔

دوسری جانب حکمران کنزرویٹو پارٹی کے چند اراکین نے بھی بریگزٹ معاہدے کے خلاف سامنے آگئے ہیں۔

سابق وزیرخارجہ بورس جانسن اور ایم پی جیکب ریس موک کا کہنا تھا کہ تھریسا مے نے ملک کا سودا کرلیا ہے، پارلیمان  میں اس  معاہدے کےخلاف ووٹ دیں گے۔

حزبِ اختلاف کی لیبرپارٹی پارٹی کا مؤقف ہے کہ معاہدہ برطانیہ کیلئے سود مند ہونے کی توقع نہیں جبکہ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم بریگزٹ ڈیل کو پارلیمنٹ سے منظورکرانےمیں ناکام ہوں گی۔

خیال رہے کہ رواں  سال بریگزٹ کے معاملے پر وزیراعظم تھریسا مے سے اختلافات کی وجہ سے برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ جون 2016 میں ہونے والے ریفرنڈم میں 52 فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے الگ ہونے کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ مخالفت میں 48 فیصد ووٹ پڑے تھے۔

برطانیہ نے 1973 میں یورپی اقتصادی تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم برطانیہ میں بعض حلقے مسلسل اس بات کی شکایات کرتے رہے ہیں کہ آزادانہ تجارت کے لیے قائم ہونے والی کمیونٹی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے رکن ممالک کی خودمختاری کو نقصان پہنچتا ہے۔

بریگزٹ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد ابتداء میں معاشی مشکلات ضرور پیدا ہوں گی تاہم مستقبل میں اس کا فائدہ حاصل ہوگا کیونکہ  برطانیہ یورپی یونین کی قید سے آزاد ہوچکا ہوگا اور یورپی یونین کے بجٹ میں دیا جانے والا حصہ ملک میں خرچ ہوسکے گا۔

 



متعللقہ خبریں