کینیڈا، صدر ٹرمپ کے لئے ریت کی بوری نہیں ہے: جسٹن ٹروڈو

امریکہ کے صدر  ڈونلڈ ٹرمپ نے اضافی کسٹم ڈیوٹی کی وجہ قومی سلامتی کے لئے حفاظتی تدابیر کو  دکھایا ہے لیکن یہ کہنا کہ کینیڈا کی اسٹیل انڈسٹری امریکہ کی قومی سلامتی کے لئے ایک خطرہ  ہے ہماری توہین ہے: جسٹن ٹروڈو

985264
کینیڈا، صدر ٹرمپ کے لئے ریت کی بوری نہیں ہے: جسٹن ٹروڈو

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو  نے کہا ہے کہ کینیڈا  ریت کی بوری نہیں ہے کہ جس پر امریکہ کے صدر  قوت آزمائی کرتے رہیں۔

ٹروڈو نے کینیڈا بلدیہ فیڈریشن کے سالانہ  اجلاس سے خطاب میں امریکہ کے درآمدی اسٹیل اور ایلومینیم  پر اضافی کسٹم ڈیوٹی  کی فہرست میں کینیڈا کو بھی شامل کرنے کے خلاف ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے  کہا ہے کہ  کینیڈا امریکہ کے صدر کے لئے ریت کی بوری نہیں ہے۔

ٹروڈو نے کہا ہے کہ امریکہ کے صدر  ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اضافی کسٹم ڈیوٹی کی وجہ قومی سلامتی  کے لئے حفاظتی تدابیر کو  دکھایا ہے  لیکن یہ کہنا کہ  کینیڈا کی اسٹیل انڈسٹری امریکہ کی قومی سلامتی کے لئے ایک خطرہ  ہے ہماری توہین ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی شہری اور خاص طور پر ٹرمپ کے حامی کینیڈا  کے لئے نئے ٹیکس  کے نفاذ پر مالی مشکلات اور تکالیف کا سامنا کریں گے۔

ٹروڈو نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ  محصولات کو  ختم کرنے کے لئے ٹرمپ  کینیڈا سے کیا چاہتے ہیں لیکن ایک چیز میں اچھی طرح جانتا ہوں اور وہ یہ کہ یہ کہنا مشکل اور ناقابل قبول ہے کہ امریکہ کے ساتھ شانہ بہ شانہ  لڑنے والے کنیڈین فوجی اور خود کینیڈا امریکہ کی سلامتی کے لئےخطرہ تشکیل دے رہا ہے۔

ٹروڈو نے کہا کہ امریکہ کینیڈا کے ساتھ اسٹیل کی تجارت میں 2 بلین ڈالر زیادہ کا مالک ہے اور جب موضوع بحث چین سے موصول ہونے والی بھاری طلب کو پورا کرنا ہو تو دونوں ملک ایک ہی صف میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیوبک میں متوقع جی۔7 سربراہی اجلاس کے دوران ہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کریں گے اور اس ملاقات میں ہمارا پیغام مہذب ہوگا۔ کینیڈا امریکہ کے صدر کے لئے ریت کی بوری نہیں ہے۔

دوسری طرف کینیڈا کی وزیر خارجہ کرسٹیا  فری لینڈ نے بھی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی کسٹم پرائس کی فہرست کے مقابل ہماری تشکیل کردہ جوابی فہرست کو اضافی مندرجات کے ساتھ طویل کیا جا سکے گا۔

فری لینڈ نے کہا کہ ہماری 16.6 بلین ڈالر مالیت کی حفاظتی تدابیر کی فہرست یکم جولائی کو  کینیڈا کے قومی دن کے موقع پر عملی طور پر نافذ  ہو جائے گی اور 15 جون کو ہماری مشاورت مکمل ہونے کے بعد فہرست کو حتمی شکل  دے دی جائے گی۔



متعللقہ خبریں