ضرورت مند شہریوں کی مدد اور ان کا تحفظ میانمار حکومت کی ذمہ داری ہے: انتونیو گٹرس

میں سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان کی تیار کردہ رپورٹ کی تجاویز کے ساتھ مکمل تعاون کرتا ہوں اور میانمار حکومت سے میرا مطالبہ ہے کہ ان تجاویز  کا موئثر اطلاق کیا جائے: گٹرس

798237
ضرورت مند شہریوں کی مدد اور ان کا تحفظ میانمار حکومت کی ذمہ داری ہے: انتونیو گٹرس

اقوام متحدہ  کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے میانمار کے صوبہ آراکان میں سکیورٹی آپریشن کے دوران شہریوں  کو ہلاک کئے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل دفتر سے جاری کردہ بیان کے مطابق گٹرس نے کہا ہے کہ حالیہ تشدد کے واقعات میانمار سکیورٹی فورسز  پر 25 اگست کو  کئے جانے والے حملے  کے بعد شروع ہوئے  اور اس حملے کی مذمت کی گئی تھی۔

ان تشدد کے واقعات کی تہہ میں کارفرما مسائل کے  حل کی اہمیت پر زر دیتے ہوئے گٹرس نے کہا کہ ضرورت مند شہریوں کی مدد اور ان کا تحفظ میانمار حکومت کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان کی تیار کردہ رپورٹ کی تجاویز کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کا اظہار کیا اور میانمار حکومت سے ان تجاویز  کے موئثر اطلاق  کا مطالبہ کیا ہے۔

گٹرس نے ،سالوں سے میانمار سے نکلنے والے مہاجرین  کی میزبانی کرنے والے ملک  بنگلہ دیش کے حکمرانوں سے بھی مطالبہ کیا  ہےکہ روہینگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش میں پناہ لینے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسانی امداد کی تنظیموں کو تشدد کے واقعات سے متاثرہ علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے  اور اقوام متحدہ  بھی اس معاملے میں میانمار اور بنگلہ دیش کے ساتھ ضروری تعاون کرنے پر تیار ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال  ماہِ اکتوبر میں صوبہ آراکان میں  پولیس چوکیوں پر کئے جانے والے اور 9 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کا سبب بننے والے حملوں کے بعد شروع ہونے والے فوجیوں آپریشنوں میں مسلمان اقلیت شدت سے متاثر ہوئی تھی۔

آپریشنوں کی وجہ سے 90 ہزار سے زائد آراکان کے مسلمان وطن کو ترک کرنے پر مجبور  ہو گئے تھے ۔

روہینگیا  مسلمانوں کے نمائندوں کے مطابق آپریشنوں کے آغاز سے لے کر اب تک سینکڑوں افراد اپنی زندگیوں سے محروم ہو چکے ہیں۔



متعللقہ خبریں