کینیڈا: ہلاک ہونے والوں کی یاد میں رات بھرتقریبات  کا اہتمام

تقریبات میں ہر دین سے افراد نے شرکت کی اور دعائیں مانگیں، وزیر اعظم ٹروڈو کی شرکت سے منعقدہ تقریب میں قرآن سے آیات کی تلاوت کی گئی اور دعائیں مانگی گئیں، تقریب میں شامل افراد نے ہلاک ہونے والوں کی یاد میں مسجد کے سامنے  پھول رکھے

662359
کینیڈا: ہلاک ہونے والوں کی یاد میں رات بھرتقریبات  کا اہتمام

کینیڈا میں مسجد پر حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لئے ملک بھر میں رات بھر یادگاری تقریبات  کا اہتمام کیا گیا۔

کیوبک شہر کے علاقے سٹے۔فوئے  میں منعقدہ تقریب میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو،  کنزرویٹو پارٹی کی چئیر مین رونا آمبروس، نیو ڈیموکریسی پارٹی کے چئیر مین تھامس ملکئیر ، وزراء اور اسمبلی ممبران سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

تقریبات میں ہر دین  سے افراد نے شرکت کی اور دعائیں مانگیں، وزیر اعظم ٹروڈو کی شرکت سے منعقدہ تقریب میں قرآن سے آیات کی تلاوت کی گئی اور عربی زبان میں دعائیں مانگی گئیں، تقریب میں شامل افراد نے ہلاک ہونے والوں کی یاد میں   اسلامی مرکز مسجد کے سامنے  پھول رکھے اور دعائیں مانگیں۔

اس دوران امریکہ نے بھی کینیڈا میں 6  افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے اس دہشت گردی کے  حملے کی مذمت کی ہے۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیلی فون کر کے جسٹن ٹروڈو کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور مدد کے لئے تیار ہونے کا ذکر کیا۔

وائٹ  ہاوس کی ترجمان سین سپائسر نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ کینیڈا میں مسلمانوں پر حملہ ایک دہشت گردی کا حملہ ہے اور امریکہ کی حیثیت سے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ کینیڈا کے شہر کیوبک میں واقع اور مسجد کے طور پر بھی استعمال کئے جانے والے کیوبک اسلامی ثقافتی مرکز میں  عشاء کی نماز کے وقت 40   نمازیوں پر فائر کھول دیا گیا۔

حملے میں 35 سے 70 سال  کے درمیان عمروں والے 6 افراد ہلاک  اور 12 معمولی اور 5 شدید زخمی ہو گئے تھے۔

اس مذموم حملے پر صوبائی اسمبلی پر پرچموں کو سرنگوں کر دیا گیا اور وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو  نے واقعے کی مذمت کی ۔

واقعے کے بعد سب سے پہلے انہوں نے قومی سکیورٹی کے مشیروں  اور حکام کے ساتھ ملاقات کی۔

اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان کے مطابق اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور ضروری سکیورٹی اقدامات پر بات چیت کی گئی۔

حملے سے فوراً بعد 3 افراد کو حراست میں  لئے جانے کا اعلان کیا گیا تھا جس میں بعد ازاں تصحیح کر کے زیر حراست شخص کے ایک ہونے کا اعلان کیا گیا ہے۔

کیوبک صوبائی پولیس ڈائریکٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق حملے کے بعد   الیگزینڈر بیسونیٹ  کے ساتھ حراست میں لیا جانے والا محمد قدیر حملہ آور نہیں بلکہ عینی شاہد ہے۔

ستائیس  سالہ الیگزینڈر بیسونیٹ   کو کل شام کے وقت عدالت میں پیش کیا گیا  جہاں  اسے 6 دفعہ پہلے درجے کے قتل اور اور 5 دفعہ قاتلانہ حملے  اور آتشی اسلحے  کے استعمال کے الزامات میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں