آسٹریا میں حجاب پر پابندی کی تجویز احتجاج کا باعث بن گئی
آسٹریا کی مسلم انجمن کی ترجمان جانان یاشار نے اس موقع پر مجمع سے خطاب میں کہا کہ خواتین کے طرز لباس کو سیاسی رنگ دینا اُن کے وقار کو مجروح کر رہا ہے جس کے خلاف احتجاج کرنا ضروری ہے
آسٹریا میں اساتذہ سمیت دیگر سرکاری ملازمین کے حجاب پہننے پر پابندی کے قانون کی مخالفت میں احتجاج کیا گیا ۔
یہ احتجاج ویانا میں کیا گیا جہاں بعض تحریک پسندوں نے وزیر خارجہ سیبیستیان کرز کی طرف سے حجاب کے خلاف پیش کردہ تجویز کے خلاف مظاہرہ کیا ۔
مظاہرین نے دینی آزادی سب کےلیے اور مساوات کی عبارتوں کے حامل پین کارڈز اٹھاتے ہوئے اس تجویز کے خلاف نعرے لگائے۔
آسٹریا کی مسلم انجمن کی ترجمان جانان یاشار نے اس موقع پر مجمع سے خطاب میں کہا کہ خواتین کے طرز لباس کو سیاسی رنگ دینا اُن کے وقار کو مجروح کر رہا ہے جس کے خلاف احتجاج کرنا ضروری ہے ۔
یاشار نے کہا کہ سرکاری اداروں میں با حجاب خواتین کے خلاف اقدام معاشرے میں منفی رحجانات کو فروغ دے گا جو کہ ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو غصب کرنے کا بھی سبب بنے گا ۔
اس موقع پر آسٹریا کی سوشلسٹ یوتھ ونگ کی رکن فیونا ہرزوگ نے بھی کہا کہ ہمارا ملک جمہوری ہے جہاں ہر کسی کو آزادی کا مکمل حق ہونا چاہیئے۔
واضح رہے کہ اس تجویز پر ملک میں بسا مسلم طبقہ ہی نہیں بلکہ سوشلسٹ اور لبرل سماجی تنظیمیں بھی آواز اٹھا رہی ہیں۔