برطانوی وزیرخارجہ کو ہٹانے سے متعلق خفیہ ویڈیو کا انکشاف،اسرائیلی سفارتخانے کی معذرت

برطانیہ  میں متعین  اسرائیلی سفارت خانے  نے اپنے عملے کے ایک رکن کی جانب سے برطانوی وزراتِ خارجہ کے وزیرِ کو ہٹائے جانے کی بات کہنے پر معذرت کی ہے

647439
برطانوی وزیرخارجہ کو ہٹانے سے متعلق خفیہ ویڈیو کا انکشاف،اسرائیلی سفارتخانے کی معذرت

برطانیہ  میں متعین  اسرائیلی سفارت خانے  نے اپنے عملے کے ایک رکن کی جانب سے برطانوی وزراتِ خارجہ کے وزیرِ کو ہٹائے جانے کی بات کہنے پر معذرت کی ہے۔

خفیہ طور پر ریکارڈ کی گئی ایک فلم میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی سفارتخانے کے ایک سینیئر سیاسی اہلکار شائی موزاٹ نے لندن کے ہوٹل میں دورانِ گفتگو یہ بات کہی۔

  عہدے دار کا کہنا تھا کہ  سر ایلن ڈنکن ان کےلیے مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔

اسرائیلی سفیر مارک ریگیو نے کہا ہے کہ یہ سفارتخانے یا حکومت کا موقف نہیں ہے۔

یاد رہے کہ  یہ ساری  گفتگو الجزیرہ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے دوران اکتوبر 2016 میں ریکارڈ کی گئی۔

بعد میں معلوم ہوا کہ اس گفتگو میں شامل مِس ماریا  سٹرٹزولو نے سول سروس سے استعفٰی دے دیا ہے۔

اس گفتگو کے دوران شائی  موزاٹ کہتے ہیں کہ ’کیا میں کچھ    ارکان ایوان کے نام تجویز کروں جنہیں ہٹایا جانا چاہئیےجس پر  ماریا  کہتی ہیں ہر  رکن کچھ نہ کچھ چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔

 یادرہے کہ سر ایلن ڈنکن جنھوں نے غزہ میں یہودی بستیوں کو دنیا کے چہرے پر داغ قرار دیا تھا انھیں اسرائیلی اہلکار موزاٹ نے گفتگو میں بڑا مسئلہ قرار دیا جبکہ برطانوی وزیرِ خارجہ بورس جانس کے بارے میں کہا کہ وہ اچھے انسان ہیں۔

انھوں نے کہا کہ وہ بس لاپرواہ  اور بے وقوف ہیں لیکن وہ  بغیر ذمہ داریاں نبھائے وزیرِ خارجہ بن گئے  ہیں لہذا  اگر کچھ ہوتا ہے تو وہ ان کی غلطی نہیں ہوگی ، ایلن ڈنکن کی ہوگی۔

 واضح رہے کہ سر ایلن ڈنکن نے سن 2014 میں اسرائیلی بستیوں پر تنقید کرتے ہوئے اسے چوری قرار دیا تھا۔

 

 

 



متعللقہ خبریں