بین الاقوامی انسانی حقوق سوسائٹیوں کا فرانس کے خلاف ردعمل
اٹلی کے ونٹی میلے قصبے میں موجود مہاجرین کے لئے زندگی کی شرائط بتدریج خراب ہو رہی ہیں
بین الاقوامی انسانی حقوق کی سوسائٹیوں نے اٹلی کی سرحد پر جمع مہاجرین کے لئے اپنے دروازے نہ کھولنے پر فرانس کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹر نیشنل ، عالمی ڈاکٹرز سوسائٹی اورکیتھولک امدادی انجمن کاریٹس کے منتظمین نے اپنے جاری کردہ بیان میں وارننگ دی ہے کہ "اٹلی کے ونٹی میلے قصبے میں موجود مہاجرین کے لئے زندگی کی شرائط بتدریج خراب ہو رہی ہیں"۔
سوسائٹیوں نے فرانس سے جلد از جلد اپنی سرحدوں کو مہاجرین کے لئے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سوسائٹیوں نے ایرٹرے کے ایک مہاجر نوجوان کے سرحد سے قریبی علاقے میں ایک ٹرک سے ٹکرا کر ہلاک ہونے پر بھی ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے اور اس حادثے کا ذمہ دار فرانس کو ٹھہرایا ہے۔
واضح رہے کہ وینٹی میلے قصبے میں چٹانوں کے قریب ٹھہرے ہوئے مہاجرین کی زندگی کی مشکل شرائط ایک طویل عرصے سے سخت تنقید کا نشانہ بن رہی ہیں اور اس دوران فرانس اور اٹلی کے حکام کو محض تماشائی بنے رہنے کا قصوروار ٹھہرایا جا رہا ہے۔
فرانس کا موقف ہے کہ اقوام متحدہ کے قوانین کی رُو سے مہاجرین کا اٹلی کی طرف رہنا ضروری ہے اور اس سے قبل بھی فرانس، اسی مقام سے ٹرینوں یا بسوں کے ذریعے سرحد پار کرنے میں کامیاب ہونے والے ہزاروں مہاجرین کو اٹلی کو واپس کر چکا ہے۔