مسلمان مہاجرین کی مخالفت کرنے والا جرمن ممبر اسمبلی مسلمان ہو گیا
اس سے قبل نقل مکانی اور مہاجرین کی سخت مخالفت کے ساتھ پہچانے جانے والے کلان اب شامی، عراقی اور افغان مہاجرین کے سب سے بڑے حمایتی ہیں
جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کی ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبر اسمبلی ورنر کلان نے 75 سال کی عمر میں اسلام قبول کر لیا ہے۔
اس سے قبل نقل مکانی اور مہاجرین کی سخت مخالفت کے ساتھ پہچانے جانے والے کلان اب شامی، عراقی اور افغان مہاجرین کے سب سے بڑے حمایتی ہیں۔
جرمن روزنامہ بلڈ سے انٹرویو میں کلان نے کہ جنہوں نے اپنا نام ابراھیم رکھ لیا ہے کا کہنا ہے کہ انہوں نے نامور جرمن شاعر وولف گینگ وون گوتھے کے مشرقی دیوان میں دین اسلام اور پیغمبر محمد ﷺ کی تعریف میں تحریر کردہ اشعار کو پڑھنے کے بعد اسلام کو قریب سے جاننے کی کوشش کی، پھر میں نے قرآن ِ کریم کی جرمن زبان میں تفسیر کو پڑھنے کے بعد دینِ اسلام سے مشرف ہونے کا فیصلہ کیا۔
میں نے ایک مسلمان مخالف سیاسی جماعت کے رکن کے طور پر ماضی سے تعلق ختم کرنے کو ناکافی جانا لہذا ماضی کے اثرات کو مٹانے کے لیے بعض کام کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے سن 2014 سے 18 تا 30 سال کے دو شامی مہاجرین سمیت مجموعی طور پر 4 مہاجرین کی سرپرستی اپنے سر لے رکھی ہے۔