فرانس: احتجاجی مظاہروں کے سائے میں یورو 2016 شروع ہو گیا

ہڑتال یومیہ 30 ملین نقصان کا سبب بنے گی اور یورو 2016 کو دیکھنے کے لئے فرانس جانے والے افراد پر بھی منفی اثرات مرتب کرے گی

507851
فرانس: احتجاجی مظاہروں کے سائے میں یورو 2016 شروع ہو گیا
fransa belçika protesto.jpg
fransa belçika protesto.jpg

فرانس میں اوقات کار کے قانونی بل کی وجہ سے ہڑتالوں  اور احتجاجی مظاہروں کے سائے میں یورو 2016 یورپی فٹبال چیمپئن شپ شروع ہو گئی ہے۔

دارالحکومت پیرس  میں صفائی  کرنے والے ملازمین  نے ہڑتال کو 14 جون تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صفائی کرنے والے ملازمین کی ہڑتال  کی وجہ سے دارالحکومت  کے متعدد محلّوں میں چار دن سے کوڑا   اکٹھا نہیں کیا  جا رہا۔

کوڑے کو ختم کرنے والے مراکز  کے ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے  ایک ہفتے سے کوڑے کو ختم بھی نہیں کیا  جا رہا ۔

لیبر یونینوں کے بیان کے مطابق کہ جس کی رکنیت میں قومی فضائی کمپنی ائیر فرانس کے ملازمین بھی شامل ہیں ، ہفتے کے دن جو ہڑتال شروع  ہو گی اس کے بارے میں کوئی پس قدمی اختیار نہیں کی جائے گی۔

بیان  میں ہڑتال کی وجہ سے پروازوں کے 30 فیصد کے منسوخ ہو سکنے کی بھی وارننگ دی گئی ہے۔

توقع ہے کہ یہ ہڑتال یومیہ 30 ملین نقصان کا سبب بنے گی اور یورو 2016 کو دیکھنے کے لئے فرانس جانے والے افراد پر بھی منفی اثرات مرتب کرے گی۔

پائلٹوں کی ہڑتال 14 جون بروز منگل تک جاری رہے گی۔

قومی ریلوے  SNCFکے ملازمین کی ہڑتال بھی اندرون ملک  اور بیرون ملک  سفروں  کے التوا کا سبب بن رہی ہے۔

اندازے کے مطابق SNCF کی 26 مئی سے لے کر اب تک جاری ہڑتال 300 ملین یورو نقصان کا سبب بنی ہے۔

اس دوران فرانس کے احتجاجی مظاہرے ملکی سرحدوں کو عبور کر گئے ہیں،  بیلجئیم ۔فرانس کی سرحد پر واقع شہر ریقم  میں  فرانس اور بیلجئیم کے لیبر یونین کے افراد جمع ہوئے اور اوقات کار کے قانونی بل کے خلاف احتجاج کیا۔

مظاہرین نے گاڑیوں سے موٹر وے کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا اور ٹریفک جام میں پھنسے افراد میں  قانونی بل کے بارے میں  معلوماتی  کتابچے تقسیم کئے۔

واضح رہے کہ اوقات کار سے متعلق اس قانونی بل کی منظوری کی صورت میں یومیہ اوقات کار 10 گھنٹے سے بڑھ کر 12 گھنٹے ہو جائیں گےورک ایگریمنٹ میں تبدیلی کے خواہشمندوں  کو کام سے فارغ کیا جا سکے گا، ہاف ٹائم  کام کرنے والوں  کے ہفتے سے 24 گھنٹوں کی کٹوتی کر دی جائے گی اور اوور ٹائم کی ادائیگیوں میں تخفیف  کی جا سکے گی۔

لیبر یونینوں اور مزدور تنظیموں کا کہنا ہے کہ حکومت قانونی بل  کو واپس لے بصورت دیگر ہم پس قدمی اختیار نہیں کریں گے۔



متعللقہ خبریں