فرانس کی اخباری نامہ نگار کو پیرس مظاہروں کو حمایت کرنے کی پاداش میں جریدے ہی سے فارغ کردیا گیا

فرانس کے ہمسایہ ممالک  فرانس میں جاری اس ہڑتال کے خلاف کسی قسم کی کوئی خبر شائع کرنے سے گریز کررہے ہیں جبکہ ترکی میں ایسی صورتِ حال پیدا ہونے کے دوران سی این این، اے ایف پی اور بی بی سی نے چوبیس گھنٹے لائیو نشریات پیش کی تھیں

504311
فرانس کی اخباری نامہ نگار کو پیرس  مظاہروں کو حمایت کرنے کی پاداش میں  جریدے ہی سے  فارغ کردیا گیا

مظاہرین کی حمایت کرنے والی اخباری نامہ نگار کو اس کے کام سے فارغ کردیا گیا۔

فرانس میں جاری  ہڑتال  کے بارے میں عالمی میڈیا کی خاموشی کا سلسلہ جاری ہے ۔

فرانسیسی میڈیا  ملک میں کسی قسم کو کوئی   مسئلہ موجود نہ ہونے  لیکن چند ایک اخبارات میں  اس ہڑتال کی خبر  کو جگہ دیے جانے کی وجہ سے  اس خبر کا وسیلہ بننے والی صحافی کو اخبار ہی سے چھٹی  کروادی گئی ہے۔  

فرانس کے ہمسایہ ممالک  فرانس میں جاری اس ہڑتال کے خلاف کسی قسم کی کوئی خبر شائع کرنے سے گریز کررہے ہیں جبکہ ترکی میں ایسی صورتِ حال پیدا ہونے کے دوران سی این این، اے ایف پی اور بی بی سی نے چوبیس گھنٹے لائیو نشریات پیش کی تھیں جبکہ  اب یہ تمام ادارے  پیرس میں ہونے والے مظاہروں اور ہڑتال پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

فرانس جو ہمیشہ ہی پریس کی آزادی کا وایولا مچاتا چلا آرہا ہے نے  لوبس  جریدے  کی  چیف ایڈیٹر کو پیرس مظاہروں کی حمایت کرنے  جریدے ہی سے  نکال دیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں