بلجیم میں بائیس مارچ کے دہشت گردی کے حملے کے بعد بھی خوف کی فضا قائم
دائیں بازو کے انتہا پسند وں اور نسل پرستی کے خلاف گروپوں نے مسلمانوں کی آبادی والے علاقے مولن بیک میں اوپر تلےبلا اجازت مظاہرے کیے ہیں۔ان مظاہروں کے دوران بڑی تعداد میں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور علاقے میں مزید سیکورٹی کے دستے روانہ کردیے گئے
بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں 22 مارچ کو پیش انے والے دہشت گردی کے حملے جس میں 22 افراد ہلاک ہوگئے تھے کے بعد کشیدگی کا سلسلہ جاری ہے۔
دائیں بازو کے انتہا پسند وں اور نسل پرستی کے خلاف گروپوں نے مسلمانوں کی آبادی والے علاقے مولن بیک میں اوپر تلےبلا اجازت مظاہرے کیے ہیں۔
ان مظاہروں کے دوران بڑی تعداد میں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور علاقے میں مزید سیکورٹی کے دستے روانہ کردیے گئے ہیں۔
علاقے میں ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سینکڑوں کی تعداد میں پولیس اہلکار بھی متعین کردیے گئے ہیں۔
دریں اثنا دہشت گردی کا نشانہ بننے والے زیوانتیم ہوائی اڈے کے ایک حصے کو آج کھولا جا رہا ہے۔
یہ ہوائی اڈہ ماہ جون یا جولائی میں پوری طرح کام کرنا شروع کردے گا۔
برسلز کے زیوانتیم ہوائی اڈے اور مائل بیک میٹرو اسٹیشن پر کیے جانے والے دہشت گردی کے حملے کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک اور 200 سے زاءد زخمی ہوگئے تھے۔