مہاجرین کی اگر منصفانہ تقسیم ہوتی تو یہ مسئلہ ختم ہوجاتا: اوکسفام

برطانیہ کی ایک امدادی انجمن OXFAM کے مطابق شام کی خانہ جنگی سے 5 ملین افراد در بدر ہوئے ہیں جن میں سے صرف 1٫4 ملین افراد ترقی یافتہ ممالک میں پناہ حاصل کر چکے ہیں

460570
مہاجرین کی اگر منصفانہ تقسیم ہوتی تو یہ مسئلہ ختم ہوجاتا: اوکسفام

برطانیہ کی ایک امدادی انجمن OXFAM کے مطابق شام کی خانہ جنگی سے 5 ملین افراد در بدر ہوئے ہیں جن میں سے صرف 1٫4 ملین افراد ترقی یافتہ ممالک میں پناہ حاصل کر چکے ہیں۔

اوکسفام کا کہنا تھا کہ اگر تمام ترقی یافتہ ممالک ان پناہ گزینوں کی مساوی تقسیم ممکن بناتے تو یہ مسئلہ پیدا ہونے کے ساتھ ہی ختم ہوجاتا۔

یہ رپورٹ اُس وقت جاری ہوئی ہے جب جنیوا میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام مہاجرین کے مسئلے پر ایک اجلاس منعقد ہونے جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جرمنی،کینیڈا اور ناورے جیسے ممالک نے مہاجرین کی آباد کاری کےلیے جو وعدے کیے تھے وہ پورے نہیں کیے گئے۔

واضح رہے کہ اس وقت ہالینڈ 7 فیصد،ڈنمارک 15 فیصد،برطانیہ 22 جبکہ فرانس 4 فیصد شامی مہاجرین کو پناہ دیئے ہوئےہیں۔

یاد رہے کہ ترکی میں اس وقت مہاجرین کی تعداد 2٫7 ملین اردن میں 6 لاکھ 36 ہزار اور لبنان میں 1 ملین ہے ۔



متعللقہ خبریں