اسرائیل کے لیے امریکی حمایت پوری دنیا میں لعن طعن کا سبب بنی ہے: ایردوان

ایردوان نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا دورہ انقرہ کے دوران سرد مہری سے استقبال کیا گیا، ترکیہ اپنی  خارجہ سفارت کاری اور پروٹوکول قوانین کے تقاضوں کو اچھی طرح جانتا ہے اور ان پر عمل درآمد کرتا ہے

2062891
اسرائیل کے لیے امریکی حمایت پوری دنیا میں لعن طعن کا سبب  بنی ہے: ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ غزہ میں قتل عام کے لیے اسرائیل کی حمایت نے امریکہ کو ردعمل کا نشانہ بنایا۔

ایردوان نے ازبکستان سے واپسی پر ہوائی جہاز میں صحافیوں سے جائزہ لیا، جہاں اقتصادی تعاون تنظیم کی 16ویں سربراہی کانفرنس منعقد ہوئی۔

ان تجزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے ایردوان نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا دورہ انقرہ کے دوران سرد مہری سے استقبال کیا گیا، ترکیہ اپنی  خارجہ سفارت کاری اور پروٹوکول قوانین کے تقاضوں کو اچھی طرح جانتا ہے اور ان پر عمل درآمد کرتا ہے۔

امریکہ کے خلاف پوری دنیا میں احتجاج کیا جا رہا ہے، کیوں؟ کیونکہ غزہ میں اسرائیل کے قتل عام کی حمایت نے امریکہ کو ردعمل کا نشانہ بنا دیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ بلنکن  روز اول سے ہی غلطی پر تھے، جب آپ اسرائیل جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ میں یہاں امریکی وزیر خارجہ ہونے کے علاوہ ایک یہودی کے طور پر آیا ہوں۔اس کا ردعمل یہ ہے کہ 15 لاکھ لوگ اچانک ینی کاپی استنبول میں جمع ہو گئے۔ یہ ترکیہ کے مختلف حصوں میں بہت سی ایسی  برادریوں کا اکٹھا ہونا ہے۔ انگلستان، فرانس  حتی  امریکہ میں ہزاروں لوگ وائٹ ہاؤس کے سامنے جمع ہوئے۔

ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ وہ سفارت کاری کے تمام امکانات کو بروئے کار لاتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں کہ میدان میں ان کے عوام پر مبنی نقطہ نظر کا جواب دیا جائے،انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کا حکم ہے کہ اس غلیلظ جنگ کو جلد از جلد روکا جائے، کسی کو بھی اپنے آپ کو بین الاقوامی قانون سے باہر نہیں رکھنا چاہیئے اور ہر کسی کو ایسی لاپرواہی ظاہر ہونے پر اس کے خلاف موقف اختیار کرنا چاہیے بدقسمتی سے جس لاپرواہی کا میں نے ذکر کیا ہے اس کا مرکز اسرائیل ہے۔

 انہوں نے کہا کہ جب تک اسرائیل کا مسئلہ حل نہیں ہو جاتا، ہمارے خطے یا دنیا میں مکمل امن اور کوئی مکمل بین الاقوامی قانونی نظم نہیں ہو سکتا۔

ایردوان نے کہا کہ اس وقت 60-70 فیصد اسرائیلی عوام وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف ہیں۔

ایردوان نے کہا کہ حماس کو شہریوں کو یرغمال بنانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اس کے برعکس فلسطینیوں کی رہائی اسرائیل کے ہاتھ میں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ  اسرائیل کو فلسطینیوں کو فوری رہا کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے جواب میں حماس کے  ہاتھوںاسرائیلیوں کی فوری رہائی بھی ہونی چاہیئے۔

 



متعللقہ خبریں