قرآن مجید کی بے حرمتی پر صدر ایردوان کے سخت گیر بیانات
تازہ ترین پیش رفت نے ترکیہ اور سویڈن کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کیا ہے
ڈنمارک کی انتہائی دائیں بازو کی کٹر جماعت کے رہنما راسموس پالودان کے برخلاف قرآنِ کریم کی بے حرمتی کے بعد صدر رجب طیب ایردوان کے سخت رد عمل کی عالمی پریس میں بازگشت۔۔
سویڈن کے اخبار آفتون بلادت نے ایردوان کے الفاظ کو جلی حروف سے شائع کیا ہے۔
اس خبر میں اسٹاک ہوم یونیورسٹی کے ٹرکش اسٹیڈیز انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پال لیون کے الفاظ کہ"قرآن مجید کو نذر ِ آتش کیے جانے صبر کا پیمانہ لبریز کر دیا ہے" کو جگہ دی گئی ہے۔
Svenska Dagbladet اخبار نے بھی اطلاع دی ہے کہ سویڈن کو اس کی نیٹو میں رکنیت کی کو حمایت نہیں ملے گی، اور فن لینڈ سویڈن سے ہٹ کر انفرادی طور پر نیٹو کا رکن بن سکتا ہے۔
لندن میں قائم نیوز ایجنسی روئٹرز نے بھی ایردوان کے بیانات کو پیش پیش رکھتے ہوئے لکھا ہے کہ تازہ ترین پیش رفت نے ترکیہ اور سویڈن کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کیا ہے۔
برطانوی نیوز ادارے بی بی سی، فرانسیسی قویسٹ فرانس اور الجزیرہ نےاس طرف توجہ مبذول کرائی ہے کہ صدر ایردوان نے سویڈن کو انتباہ دیا ہے۔
امریکی روزنامہ واشنگٹن پوسٹ نے صدر ایردوان کے رد عمل کو ' پالودان کو مظاہرے کی اجازت دینے کے نتائج 'کے طور پر بیان کیا ہے۔
اس نازیبا حرکت کے بعد صدر ایردوان نے سویڈش انتظامیہ کے خلاف رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ"اب کے بعد آپ نیٹو رکنیت کے عمل میں ہماری حمایت سے محروم ہوں گے، ہمارے ملک کے سفارتخانے کے سامنے اس گھناونے فعل کی اجازت دینے والے کہ جنہوں نے نیٹو رکنیت کی درخواست دے رکھی ہے ، اب ہم سے اچھائی کی توقع مت رکھیں۔"