سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو رکنیت کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے: وزیر خارجہ میولود چاووش اولو

میولود چاوش اولو  نے ان خیالات کا اظہار    ترکیہ کے سرکاری دورے پر  موجود نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ سے ملاقات  کے بعد کیا ہے

1901915
سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو رکنیت کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے: وزیر خارجہ میولود چاووش اولو

سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو رکنیت کے عمل کے بارے میں وزیر خارجہ میولود چاووش اولونے کہا کہ ابھی یہ کہنا ممکن نہیں ہے کہ  "(دہشت گردی کے خلاف جنگ)   کے میمورنڈم میں شامل تمام عناصر کو ان دونوں ممالک نے مکمل طور پر  عمل درآمد  شروع کردیا ہے۔

میولود چاوش اولو  نے ان خیالات کا اظہار    ترکیہ کے سرکاری دورے پر  موجود نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ سے ملاقات  کے بعد کیا ہے۔

ملاقات کے بعد  مشترکہ پریس کانفرنس سے  خطاب  کرتے ہوئے  وزیر  خارجہ چاوش اولو نے فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ  28 جون کو نیٹو میڈرڈ سمٹ میں ترکیہ، فن لینڈ اور سویڈن نے ٹرپل میمورنڈم پر دستخط کیے تھے اور اس متن میں فن لینڈ اور سویڈن کو  نیٹو کی رکنیت کے اقدامات  کے تحت مکمل طور پر اقدامات کرنے  تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کچھ اقدامات اٹھائے گئے ہیں،سویڈن کی جانب سے ترکیہ کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی اٹھانا ایک اہم قدم ہے، اور انہوں نے ہماری ایک یا دو کمپنیوں کی درخواستوں کا مثبت جائزہ لیا ہے۔ دوسری طرف، انہوں نے قانون میں بھی تبدیلی کی ہے۔ تاہم، یہ کہنا ممکن نہیں ہے کہ اس میمورنڈم کے تمام عناصر کو ان دونوں ممالک نے مکمل طور پر  عمل درآمد شروع کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ترکی ان ممالک میں سے ایک ہے جو نیٹو کی توسیع کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، وزیر چاوش اولو نے کہا کہ ان کا مقصد فن لینڈ اور سویڈن کے لیے "دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اقدامات اٹھانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ نیٹو کا ایک اہم اتحادی ہے اور ہماری مشترکہ سلامتی میں بہت بڑا تعاون کرتا ہے۔" سیکرٹری جنرل نے کہا کہ فن لینڈ اور سویڈن دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے انقرہ کے خدشات دور کریں گے۔



متعللقہ خبریں