صدر ایردوان کا شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ مذاکرات کا گرین سگنل

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ  وقت آنے پر ملاقات کی راہ تلاش کی جاسکتی ہے۔ اس وقت نچلی سطح  پر مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے

1889512
صدر ایردوان کا شام کے  صدر بشار الاسد کے ساتھ مذاکرات کا گرین سگنل

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ  وقت آنے پر ملاقات کی راہ تلاش کی جاسکتی ہے۔ اس وقت نچلی سطح  پر مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونانی انتظامیہ کی پالیسیاں جھوٹ پر مبنی ہے۔

صدر ایردوان نے ان خیالات کا اظہار  چیکیا میں یورپین پولیٹیکل کمیونٹی (اے ایس ٹی) کے اجلاس کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہونے والی پیش رفت ترکیہ کے  یورپی یونین اور یورپ کے لیے ایک اہم ملک  ہونےکی  حقیقت  ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ یونین کے کچھ رکن ممالک ترکیہ کے ساتھ تعاون اور اچھے ہمسایہ تعلقات کی بجائے تناؤ بڑھا رہے ہیں۔ یہاں میں ایک دفعہ واضح کردوں کہ  ترکیہ  کی کسی بھی ملک کی خودمختاری، زمین، حقوق اور قوانین پر کوئی نظر نہیں ہے۔ ہم صرف اپنے ملک اور ترک قبرص کے مفادات کے تحفظ کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ہم کسی کے ساتھ، اپنے کسی پڑوسی کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتے۔ ہم نے بارہا کہا ہے کہ ہم مشرقی بحیرہ روم اور بحیرہ ایجیئن کے مسائل کو بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار میں حل کرنا چاہتے ہیں۔ مستقل حل کے لیے قبرص کے جزیرے کے حقائق کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔

ترکیہ کے خلاف یونان کی اشتعال انگیز کوششوں کے بارے میں ایک سوال پر ایردوان نے کہا کہ میرے  یورپین پولیٹیکل کمیونٹی  سے  خطاب   پر  یونانی وزیر اعظم کریاکوس  میتچو تاکیس نے بے چینی محسوس کی ہے  ۔

ان کی پالیسیاں جھوٹ پر مبنی ہیں، ایمانداری سے کام نہیں لیا جا رہا ہے ۔ وہ  اس مقام پر نہیں ہیں جہاں انہیں ہونا چاہیے تھا ۔  میں نے ان کو کئی بار مذاکرات کی پیشکش کی ہے لیکن انہوں نے کبھی بھی اسے قبول نہیں کیا ہے۔ انہوں نے بہت سے ممالک کو درمیان میں ڈال دیا ہے۔ ہمارے پاس  بھی یونان کے ساتھ بات چیت کے لیے بھی کچھ نہیں ہے، مجھے امید ہے کہ وقت آنے پر ہمیں ملاقات کا موقع ملے گا۔

ایک دیگر سوال کا جواب دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ  وقت آنے پر   ہم شام کے صدر سے ملاقات کی راہ تلاش کی جاسکتی ہے۔ اس وقت نچلی سطح  پر مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔  

 

 

 



متعللقہ خبریں