عراق کی خودمختاری اور زمینی سالمیت کی خلاف ورزی ترکی نہیں دہشت گرد تنظیمیں کر رہی ہیں

ترکی ہمیشہ سے عراق کی خودمختاری، زمینی سالمیت، استحکام اور خوشحالی کے ساتھ تعاون کرتا چلا آیا ہے۔ اس کے برعکس کئے جانے والے تمام دعوے غیر حقیقی ہیں اور بد نیتی پر مبنی ہیں: اونجو کیچے لی

1860078
عراق کی خودمختاری اور زمینی سالمیت کی خلاف ورزی ترکی نہیں دہشت گرد تنظیمیں کر رہی ہیں

ترکی نے کہا ہے کہ ہم نے عراق کی خودمختاری اور زمینی سالمیت کے ساتھ تعاون کا ہمیشہ دفاع کیا ہے لیکن دہشت گرد تنظیمیں عراق کی زمینی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عراق کے شمالی شہردہوک میں 20 جولائی کے اور 9 شہریوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے حملے سے متعلق ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

ترکی کے اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندے 'اونجو کیچے لی ' نے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ حملے سے فوراً بعد ترکی نے عراق حکومت اور عراقی علاقائی کرد انتظامیہ کے ساتھ رابطہ کیا۔ ترکی وزارت خارجہ نے بھی، حملے سے متعلق، جاری کردہ  بیان میں حقائق کو منظر عام پر لانے کے لئے ہر طرح کے اقدام کے لئے تیار ہونے پر زور دیا ہے۔

کیچے لی نے کہا ہے کہ انقرہ کے ساتھ ساتھ ترکی کے بغداد سفارت خانے اور اربیل قونصل خانے کے ترک حکام نے بھی جاری کردہ بیانات میں مذکورہ سے مشابہہ پیغامات دئیے۔ ان پیغامات میں دعووں کی تردید کی گئی اور کہا گیا ہے کہ ترکی عراقی حکومت کی طرف سے کی جانے والی تحقیقی کاروائی کے ساتھ تعاون کرے گا اور یہ کہ مذکورہ دعوی ترکی کا تائثر بگاڑنے کے لئے شروع کی جانے والی کوئی پہلی مہم نہیں ہے۔

انہوں نے دہوک کے اسی علاقے میں 22 اگست 2021  کو  کار بم  کے حملے میں 2 عراقی سیاحوں کی ہلاکت کی یاد دہانی کروائی اور کہا ہے کہ اس حملے کے بعد بھی ترکی پر الزام تراشیوں کی مہم شروع کی گئی تھی لیکن حملے کی ذمہ دار علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK نکلی تھی۔

ترکی کے اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندے 'اونجو کیچے لی ' نےکہا ہے کہ "ترکی ہمیشہ سے عراق کی خودمختاری، زمینی سالمیت، استحکام اور خوشحالی کے ساتھ تعاون کرتا چلا آیا ہے۔ اس کے برعکس کئے جانے والے تمام دعوے غیر حقیقی  ہیں اور بد نیتی پر مبنی ہیں۔ اس بات کو نہایت واضح شکل میں سمجھ لینا چاہیے کہ عراق کی خودمختاری اور زمینی سالمیت کی خلاف ورزی ترکی نہیں دہشت گرد تنظیمیں کر رہی ہیں"۔



متعللقہ خبریں