امریکہ غلطی کر رہا ہے جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کر سکتے: ایردوان

امریکہ کا شام کے شمال میں علحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں پابندیاں نرم کرنے کا ارادہ ایک غلطی ہے جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کر سکتے: صدر رجب طیب ایردوان

1826727
امریکہ غلطی کر رہا ہے جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کر سکتے: ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ امریکہ کا شام کے شمال میں علحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں پابندیاں نرم کرنے کا ارادہ ایک غلطی ہے جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کر سکتے۔

صدر ایردوان نے استنبول میں ایجنڈے کے موضوعات پر صحافیوں کے سوالات کے جواب دئیے۔

امریکہ کے، شام میں علحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کو پابندیوں سے معاف رکھنے سے متعلق، پلان کے بارے میں انہوں نے کہا ہے کہ " سب سے پہلے تو یہ کہ YPG ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔ جو پی کے کے ہے وہی وائے پی جی ہے لہٰذا امریکہ کی اس خطا کو قبول کرنا ہمارے لئے ممکن نہیں ہے۔ یوں بھی امریکہ کی حالیہ تمام حکومتیں پی کے کے دہشت گرد تنظیم کو یا پھر شام کے شمال میں موجود تمام گروہوں کو مادی تعاون فراہم کرتی رہی ہیں۔ امریکہ گاڑیوں، دیگر سازو سامان اور ایمونیشن سے لدے ٹرالروں کے ٹرالر بھیجتا رہا ہے۔ یہ سب کچھ ہم تمام امریکی حکومتوں کو بتاتے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ترسیل کا یہ سلسلہ جاری رکھا گیا ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے شام میں علحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے زیرِ کنٹرول علاقوں سے زراعی اور تعمیراتی پابندیاں ہٹانے سے متعلق امریکی منصوبے پر بھی سخت ردعمل ظاہر کیا اور کہا ہے کہ ہم امریکہ کی اس غلطی کو قبول نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے پنجہ۔ کلید آپریشن کے ذریعے عراق میں جو کاروائی کی ہے وہی شام کے شمال میں بھی کرتے رہیں گے۔ ہمارے دشمن جتھوں کے خلاف جدوجہد کو اسی عزم و ارادے کے ساتھ جاری رکھیں گے۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ پنجہ۔ کلید آپریشن میں کل تک 82 دہشت گردوں کو غیر فعال بنا دیا گیا ہے۔ موسمی حالات کے مساعد رہنے کی صورت میں اس تعداد میں مزید اضافہ ہو گا۔ ہم ان دہشت گردوں کی طرف سے لاتعلق نہیں رہ سکتے۔ اسے ہم اپنے سب دوست نظر آنے والے ممالک کو بھی بتا رہے ہیں اور متنبہ کر رہے ہیں کہ آپ کے اقدامات ایک خطا ہیں لہٰذا درست سمت میں قدم اٹھائیں۔ 

 

 



متعللقہ خبریں