ترکی یورپی یونین کی مستقل رکنیت  سے اپنی حیثیت سے دستبردار نہیں ہوا: وزیر خارجہ چاوش اولو

چاووش اولو نے اس بات پر زور دیا کہ یورپی یونین کی رکنیت کے عمل کو تیز کرنے کے لیے ترکی کی درخواستوں کے باوجود، یورپی یونین نے اس عمل کو ابھی تک آگے نہیں بڑھایا ہے

1729774
ترکی یورپی یونین کی مستقل رکنیت  سے اپنی حیثیت سے دستبردار نہیں ہوا: وزیر خارجہ چاوش اولو

وزیر خارجہ میولود   چاوش اولو نے کہا ہے کہ ترکی یورپی یونین کی مستقل رکنیت  سے اپنی حیثیت سے دستبردار نہیں ہوا بلکہ یورپی یونین ہی نے اسے ترک کیا ہوا ہے۔

چاوش اولو  نے  ترکی کی قومی اسمبلی  کی منصوبہ بندی اور بجٹ کمیٹی میں، وزارت خارجہ کے 2022 کے بجٹ کی پیش کیے جانے  کے  بعد، ترکی کی یورپی یونین کی رکنیت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے  کہا کہ کہ ترکی یورپی یونین کی مستقل رکنیت  سے اپنی حیثیت سے دستبردار نہیں ہوا بلکہ یورپی یونین ہی نے اسے ترک کیا ہوا ہے۔

انہوں نے یورپی یونین کی رکنیت کے عمل کے حوالے سے یورپی ممالک کی مثالیں دیتے ہوئے، کہا کہ   یورپی یونین نے مونٹی نیگرو، شمالی مقدونیہ اور البانیہ جیسے ممالک کے ساتھ عمل کو آگے نہیں بڑھایا کیونکہ یہ9  ممالک، خاص طور پر فرانس، توسیع کے خلاف تھے۔

حزب اختلاف کے کچھ قانون سازوں کی جانب سے  20  باب  میں پیش قدمی ہونے کے باوجود  یورپی یونین کے نئے باب نہ کھولنے پرردِ عمل کا اظہار کیا گیا  جس پر  میولود چاوش اولو نے کہا کہ  "ہم یورپی یونین سے کہتے ہیں، 'ویزا کو آزاد کرنے کے بارے میں ترکی کو تنگ نہ کیا جائے کیونکہ ترکی معیار پر پورا اترتا ہے۔

چاووش اولو نے اس بات پر زور دیا کہ یورپی یونین کی رکنیت کے عمل کو تیز کرنے کے لیے ترکی کی درخواستوں کے باوجود، یورپی یونین نے اس عمل کو ابھی تک آگے نہیں بڑھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہماری بھی  کوتاہیاں ہیں، ہم یہ نہیں کہتے کہ ہم ہر چیز میں پرفیکٹ ہیں۔ لیکن آپ یورپی یونین پر الزام کیوں نہیں لگاتے اور ترکی کو ہمیشہ ہی قصور وار کیوں  ٹھہرایا جاتا ہے؟

 

 

 

 

 

 



متعللقہ خبریں