دو نیٹو ممالک کی حیثیت سے ہمارے باہمی تعلقات بہتری کی خبر نہیں دے رہے: صدر ایردوان

صدر بائڈن  دہشت گرد تنظیموں کو اسلحہ ایمونیشن اور دیگر فوجی سامان فراہم کریں اور ہم محض تماشائی بنے رہیں ایسا ممکن نہیں ہے: صدر رجب طیب ایردوان

1709979
دو نیٹو ممالک کی حیثیت سے ہمارے باہمی تعلقات بہتری کی خبر نہیں دے رہے: صدر ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے امریکہ کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کہا ہے کہ دو نیٹو ممالک کی حیثیت سے باہمی تعلقات میں اس وقت حالات بہتری  کی طرف جاتے دکھائی نہیں دے رہے۔

صدر ایردوان نے اقوام متحدہ کے 76 ویں جنرل کمیٹی اجلاس کی مناسبت سے نیویارک کے دورے کے دوران ٹرکش ہوم میں اخباری نمائندوں کے لئے بیانات جاری کئے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ" میں نے اس سے قبل کے صدور کے ساتھ، بُش کے ساتھ اچھا کام کیا۔ صدر اوباما کے ساتھ ، صدر ٹرمپ کے ساتھ اچھا کام کیا لیکن صدر بائڈن کے ساتھ آغاز کو میں اچھا نہیں کہہ سکتا۔ میری تمنا ہے کہ دو نیٹو ممالک کی حیثیت سے ہم ایک دوسرے کے ساتھ مخاصمانہ نہیں دوستانہ سلوک کریں لیکن اس وقت حالات کسی اچھائی کی خبر نہیں دے رہے"۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ "صدر بائڈن  دہشت گرد تنظیموں کو اسلحہ ایمونیشن اور دیگر فوجی سامان فراہم کریں اور ہم محض تماشائی بنے رہیں ایسا ممکن نہیں ہے۔ ایس۔400 میزائل ڈھال سسٹم کو بہانہ بنا کر ہمیں ایف۔35 نہ دینا خواہ ڈپلومیسی کے حوالے سے ہو خواہ اصولی حوالے سے دونوں ممالک کے تعلقات کی نوعیت کو منظر عام پر لا رہا ہے۔

افغانستان میں طالبان انتظامیہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ " اس وقت طالبان کے انداز کو دیکھا جائے تو کوئی ایسی انتظامیہ دکھائی نہیں دے رہی کہ جس کی حوصلہ افزائی کی جائے ۔ جب ہم، طالبان کے پاس موجود اسلحے کو دیکھتے ہیں تو یہ امریکہ کا اسلحہ ہے نتیجتاً اس کا بدل چُکانے پر بھی مجبور ہوں گے"۔



متعللقہ خبریں