امریکہ تعاون چاہتا ہے تو دہشتگردوں کی اعانت ترک کرے: ایردوان

صدر ایردوان نے کہا کہ دہشتگردی پر خاموش رہنے والا امریکہ اگر نیٹو اور دیگر پلیٹ فارموں پر ہم سے تعاون طلب چاہتا ہے تو اب اسے دہشتگردوں کی اعانت چھوڑنا ہوگی

1583968
امریکہ تعاون چاہتا ہے تو دہشتگردوں کی اعانت ترک کرے: ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے دہشتگرد تنظیم پی کےکے کے شمالی عراق کے علاقے غارہ میں تیرہ ترک شہریوں کی شہادت پر خاموشی اختیار کرنے والے امریکہ کے خلاف رد عمل کا اظہارکرتےہوئے کہا اب وقت گزر چکا ہے اگر آپ ہمارے ساتھ اس دنیا  اور نیٹو میں تعاون کو جاری رکھنا چاہتے ہیں تو دہشتگرد وںکی حمایت چھوڑنا ہوگی ۔

 صدر اور انصاف و ترقی پارٹی کے چیئر مین  رجب طیب ایردوان نے ضلع ریزیے میں ساتویں ضلعی  پارٹی کنونشن سے خطاب میں پی کےکے کی طرف سے تیرہ ترک شہریوں کی شہادت پر امریکہ کی خاموشی پر تنقید کرتےہوئے کہا کہ  اب بہت ہوچکا اگر ہمارے ساتھ اس دنیا اور نیٹو میں ساتھ چاہتے ہیں تو دہشتگردوں کی حمایت چھوڑنا پڑے گی، امریکہ جو کہتا تھا کہ وہ پی کےکے ،وائی پی جی اور پی وائی ڈی کے ساتھ نہیں ہے،  سب جھوٹ ہے،امریکہ بہادر ان کی پشت  پناہی کرتا ہے،مسلمانوں کا خون  ان دہشتگردوں کی سر پرستی اور ان کی مدد کرنے والوں کے ہاتھوں پر ہے اور ان  تیرہ  نہتے شہیدوں کی ذمے داری انہی عناصر پر عائد ہوتی ہے۔

 صدرنے غارہ میں پنجہ عقاب۔  ٹو آپریشن کے بارے میں  کہا کہ  پہلے مرحلے میں ہم نے وہاں غاروں کو تباہ کرتے ہوئے 42 دہشتگردوں کو جہنم رسید کیا ، ترک فوج  ہر گزرتے  سال اپنی استعداد اور صلاحتیوں میں اضافہ کر رہی ہے جن کی طاقت کے سامنے یہ دہشتگرد مٹی کا ڈھیر ہیں جو کہ پس پشت وار کرنے کو اپنی بہادری سمجھتے ہیں۔

 صدر نے ترک فوج کو باعث فخر قرار دیتے ہوئے  کہا کہ ہماری فوج نے  وطن عزیز پر جب بھی مشکل وقت پڑا ،قومی بقا کے تحفظ  کےلیے اس نے ہمیشہ اپنے امکانات کا استعمال کیا ہے۔

پی کے  کے کے  عام شہریوں پر حملوں کے جواب میں صدر ایردوان نے کہا کہ   اس دہشت گرد تنظیم کا سر کچلنا ہماری ذمے داری  ہے،غارہ میں ہوئے اس قتل عام کے بعد کوئی بھی ملک ،ادارہ یا شخص اس بات کو پوچھنے کا مجاز نہیں کہ ہم نے  عراق اور شام میں  آپریشن کیوں شروع کر رکھے ہیں۔ ہم نے  عراقی کی علاقائی و مرکزی حکومتوں کے ساتھ انسداد دہشتگردی کا معاہدہ کر رکھا ہے ، ہم پی کے کے کے آخری دہشتگرد کے خاتمے تک یہ جدو جہد جاری رکھیں گے، ان دہشت گردوں کو بلا کسی وقت یا پیشگی اطلاع دیئے بغیر ایسا وار کریں گے کہ انہیں  قندیل،سنجار یا شام سے بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا۔

انہوں نے  پی کےکے کی طرف  سے ورغلائے ہوئے تمام نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ  آو  اور خود کو ان کرائے کے قاتلوں سے بچاو،جمہوریہ ترکی  کی جانب جو بھی نیک نیتی سے آگے بڑھے گا اسے وہ گلے لگائے گی ۔اب  کے بعد ہمارے سامنے دو ہی راستے ہیں یا ترکی کے ساتھ دہشتگردوں کے خلاف  بلاکسی چوں چرا کےجنگ میں تعاون کریں یا پھر ان  خون سے آلودہ دہشتگردوں  کی پشت پناہی کا جواب عالمی سطح پر دینے کے لیے تیار رہیں۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 



متعللقہ خبریں