ترکی: لیبیا میں ترکی کے مفادات  کو ہدف بنانے کے نتائج سخت ہوں گے

لیبیا میں ترکی کے مفادات کو ہدف بنائے  جانے کی صورت میں فاعلوں کو اس کے بھاری نتائج بھگتنا پڑیں گے: ترکی وزارت خارجہ

1542211
ترکی: لیبیا میں ترکی کے مفادات  کو ہدف بنانے کے نتائج سخت ہوں گے

ترکی نے کہا ہے کہ لیبیا میں ترکی کے مفادات کو ہدف بنائے  جانے کی صورت میں فاعلوں کو اس کے بھاری نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

ترکی وزارت خارجہ نے خلیفہ حفتر سے منسلک نام نہاد لیبیا قومی فورس کی طرف سے لیبیا کے کھُلے سمندر میں ترکی کے تجارتی بحری جہاز کو روکے جانے اور  غیر قانونی شکل میں جرمانہ کئے جانے سے متعلق بیان جاری کیا ہے۔

وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کئے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک کمپنی کی منیجر شپ میں جمیکا کے پرچم بردار بحری جہاز 'مبروکا'  کے عملے میں ترک شہری بھی شامل ہیں ۔ جہاز کو لیبیا کے شہر مارسہ سوسا کے کھلے سمندر میں قابض حفتر  سے منسلک نام نہاد لیبیا قومی فورس  کی طرف سے روکا گیا، جرمانہ کیا گیا اور  جہاز کو عملے سمیت تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ " ہم اس کاروائی کی شدت سے مذمت کرتے ہیں ۔ جہاز کے طے شدہ پروگرام کے مطابق دوبارہ سے سفر کاآغاز کرنے سے متعلق فوری طور پر اقدامات کئے جانے چاہئیں"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے دور میں کہ جب لیبیا میں اقوام متحدہ کی زیرِ قیادت لیبیا عوام کے درمیان سیاسی مرحلہ آگے بڑھ رہا ہے حفتر  اور اسکے ملیشیا  کا متجاوز روّیہ بدستور جاری ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ " ہم ایک دفعہ پھر یقین دہانی کروانا چاہتے ہیں کہ لیبیا میں ترکی کے مفادات  کو ہدف بنائے جانے کے نتائج  سخت ہوں گے اور ہممذکورہ متجاوز عناصر کو اپناجائز ہدف قرار دیں  گے"۔



متعللقہ خبریں